کراچی(پی این آئی)کورونا کی دوسری لہر خطرناک،ایمرجنسی کنٹرول روم قائم،محکمہ صحت کے ملازمین کی چھٹیاں منسوخ ، سندھ حکومت نے کورونا وائرس کی دوسری لہر کے باعث صوبے میں ایمرجنسی کنٹرول روم بنا دیا ۔ میڈیا ذرائع کے مطابق کورونا کی نئی لہر کے کو مدنظر رکھتے ہوئے سندھ حکومت کی جانب
سے ایمرجنسی کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے۔ محکمہ صحت سندھ نےایمرجنسی کنٹرول روم کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے ۔ محکمہ سندھ کے ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کی چھٹی منزل پر ایمرجنسی کنٹرول روم قائم کیاگیا ہے جس میں 4 ڈاکٹرز سمیت 9افسران فرائض انجام دیں گے ۔اس کے ساتھ ہی سندھ حکومت نےمحکمہ صحت میں ملازمین کی چھٹیاں بھی منسوخ کر دی ہیں ۔ محکمہ صحت کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ملازمین کومیڈیکل بنیادوں پرصرف چھٹی مل سکے گی جب کہ محکمہ صحت میں گریڈ1سے18تک کےتبادلےاورتقرریوں پربھی پابندی عائد ہوگی ۔واضح رہے کہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بتایا کہ کورونا وائرس کے خلاف جدوجہد کرتے ہوئے مزید 16 مریض اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 2780 ہوگئی جو 1.8 فیصد شرح اموات ہے۔وزیراعلی سندھ نے کہا کہ 14470 نمونوں کا ٹیسٹ کیا گیا جن میں 1193 کیسز کی تشخیص کی گئی جو موجودہ 8.2 فیصد تشخیصی شرح ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب تک 1859287 ٹیسٹ کرائے گئے ہیں جن کے نتیجے میں 159752 کیسز کا پتہ چلا ہے ان میں 90 فیصد یعنی 144316 مریض صحتیاب ہوئے جن میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صحتیاب ہونے والے 260 مریض بھی شامل ہیں۔ وزیراعلی سندھ نے بتایا کہ اس وقت 12656 مریض زیر علاج ہیں جن میں 12119 گھروں میں، 8آئسولیشن مراکز اور 529 مختلف اسپتالوں میں شامل ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ 449 مریضوں کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے ان میں سے 47 کو وینٹی لیٹرز پر منتقل کردیا گیا ہے۔ وزیراعلی سندھ نے بتایا کہ 1193 کیسز میں سے 837 کراچی سے پائے گئے ہیں ان میں سے ضلع شرقی 324 ، ضلع جنوبی 218 ، ضلع کورنگی 119 ، ضلع وسطی 109 ، ضلع ملیر 45 اور ضلع غربی 22 شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حیدرآباد میں 143 ، سکھر 19 ، مٹیاری 18 ، عمرکوٹ 14 ، شہید بینظیر آباد اور دادو 11-11، ٹھٹھہ 10 ، میرپورخاص اور گھوٹکی 8-8، جامشورو 7، جیکب آباد ، قمبر اور نوشہروفیروز 5-5، سانگھڑ اور ٹنڈو الہیار 3-3، بدین اور شکار پور 2-2، کشمور اور خیرپور 1-1 کیسز ہیں۔ مراد علی شاہ نے صوبے کے لوگوں پر زور دیا کہ وہ ایس او پیز پر سختی سے عمل کریں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں