ریاض(پی این آئی)غیر ملکیوں پر عمرہ کی ادائیگی پر جزوی پابندیاں ختم،پاکستان سے عمرہ زائرین کے لیے بُکنگ کا آغاز،سعودی حکام کی جانب سے غیر ملکیوں پر عمرہ کی ادائیگی پر جزوی پابندیاں ہٹائے جانے کے بعد پاکستان سے ٹور آپریٹرز نے عمرہ کی بکنگ کا آغاز کر دیا ہے۔ پاکستان میں حج و عمرہ ٹور آپریٹر
تحسین ٹریولرز نے بتایا کہ پاکستانی ٹور آپریٹرز کے سعودی حکام سے عمرہ کی ادائیگی کے معاہدے طے پا گئے ہیں جس کے بعد پاکستان سے بکنگ کا آغاز کر دیا گیا ہے۔خیال رہے کہ سعودی حکومت کی جانب سے محدود پیمانے پر مقامی عمرہ زائرین کو اجازت دینے کے کامیاب تجربے کے بعد غیر ملکی عمرہ زائرین کو یکم نومبر سے آنے کی اجازت دے دی تھی، تاہم پاکستان میں عمرہ ٹور آپریٹرز اور سعودی حکام کے درمیان معاہدہ طے نہ پانے کی وجہ سے عمرہ کی بکنگ کا آغاز نہیں ہوسکا تھا۔ عمرہ ٹور آپریٹر تحسین ٹریولرز کے راجا وقاص نےکہا کہ ’سعودی حکام نے مختلف ٹور آپریٹرز کے لائسنسز کی تجدید کر دی ہے جس کے بعد عمرے کے پانچ ہزار ویزے جاری کیے گئے ہیں۔‘ انہوں نے مزید بتایا کہ ’20 سے 25 افراد پر مشتمل گروپ کی شکل میں پاکستان سے عمرہ زائرین 22 نومبر کو روانہ ہوں گے، کورونا کی وبا کی وجہ سے ایس او پیز کے تحت عمرہ کی اجازت دی گئی ہے اس لیے محدود ویزے ہی جاری کیے گئے ہیں۔‘ عمرہ و حج ٹور آپریٹر الرحمان گروپ آف ٹریولرز کے مطابق عمرہ زائرین کے لیے ایس او پیز کے باعث اخراجات میں بھی اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ‘بڑی تعداد میں عمرہ کے خواہش مند افراد رابطے کر رہے ہیں لیکن کورونا ایس او پیز کی وجہ سے اخراجات بڑھ گئے ہیں جس کے باعث زائرین کی تعداد آغاز میں کم ہے، فائیو سٹار ہوٹلز میں بکنگ کی اجازت دی گئی ہے جس سے اخراجات اضافہ ہوا ہے۔‘ ’ابتدائی طور پر دس دن کا عمرہ پیکج 2 لاکھ 12 ہزار روپے جبکہ 14 روز کا پیکج 2 لاکھ 25 ہزار روپے مقرر کیا گیا ہے۔‘راجا وقاص نے بتایا کہ ’عمرہ کے لیے طے کیے گئے ایس او پیز کے تحت زائرین پر کورونا ٹیسٹ کروانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ مملکت پہنچنے پر تین روز تک قرنطینہ میں رہنے کی بھی شرط عائد کی گئی ہے جبکہ بسوں میں بھی سماجی فاصلے کو اپنانے کی شرط عائد ہے۔اس لیے اخراجات میں اضافہ ہوا ہے۔‘ الرحمان گروپ آف ٹریولرز کے مطابق ’عمرہ زائرین کے لیے کورونا ٹیسٹ لازمی قرار دیا گیا ہے جبکہ سعودی عرب پہنچتے ہی تین دن قرنطینہ میں بھی گزارنا ہوں گے جو کہ پیکج میں ہی شامل ہوگا۔‘’اس کے علاوہ زائرین کو زیارت کرنے کی اجازت نہیں ہوگی، صرف ایک بار ہی ریاض الجنہ اور سلام پیش کرنے کی اجازت ہوگی۔‘ انہوں نے کہا کہ ایک کمرے میں صرف دو زائرین رہ سکیں گے جبکہ تھری اور فائیو سٹار ہوٹلز میں بکنگ کروانا لازمی ہے۔ خیال رہے کہ سعودی وزارت حج و عمرہ کی جانب سے خارجی عمرہ زائرین کے لیے جاری ایس او پیز کے تحت 18 برس سے 50 برس کی عمر والے افراد ہی کو عمرہ پر آنے کی اجازت ہوگی۔ہر عمرہ زائر کے پاس مملکت سے وطن واپسی کا تصدیق شدہ ٹکٹ ہونا بھی ضروری ہے۔ عمرہ زائرین کو سعودی عرب آمد سے لے کر واپسی تک قیام کے دوران ایس او پیز سے آگاہ کرنا بھی عمرہ کمپنی اور ادارے کی ذمہ داری ہے۔ ترجمان وزارت مذہبی امور عمران صدیقی نے اردو نیوز کو بتایا کہ پاکستان سے عمرہ زائرین کی بکنگ شروع ہو چکی ہے اور اس سلسلے میں پاکستان سے پہلے وفد نے عمرے کی ادائیگی بھی کر لی ہے۔ ’وزارت مذہبی امور کا عمرہ بکنگ میں کوئی کردار نہیں ہوتا بلکہ یہ ٹور آپریٹرز اور سعودی کمپنیوں کے درمیان معاہدہ ہوتا ہے، تاہم سعودی حکام نے پاکستان میں کچھ ٹور آپریٹرز کو ویزے فراہم کیے ہیں جس پر بکنگ کی جارہی ہے۔‘
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں