اسلام آباد(پی این آئی)نواز شریف کی تقریر: ’عدالت مفرور ملزمان کو ریلیف نہیں دے سکتی‘،اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا ہے کہ عدالت مفرور ملزمان کو ریلیف نہیں دے سکتی۔جمعرات کو پیمرا کی جانب سے مفرور ملزمان کی تقریر ٹی وی پر نشر کرنے پر پابندی کے خلاف درخواست کی سماعت
کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اگر پیمرا کی پابندی کو ختم کیا گیا تو ہر مفرور چاہے گا اسے ایئر ٹائم دیا جائے۔درخواست ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس اور صحافیوں نے دائر کی ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ حکومت نے مفرور کو بیرون ملک جانے کی اجازت دی مگر الزام عدلیہ پر لگا۔ عدالت نے درخواست گزار کے وکیل سے کہا کہ وہ درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق دلائل دیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ سلمان اکرم راجہ آئندہ سماعت پر درخواست کے قابل سماعت ہونے پر دلائل دیں۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے درخواست گزاروں کے وکیل سلمان اکرم راجہ سے استفسار کیا کہ آپ ریلیف کس کے لیے مانگ رہے ہیں۔’اس آرڈر کا کسی کو تو فائدہ ہوگا۔‘ عدالت جنرل پرویزمشرف کیس میں پہلے ہی فیصلہ دے چکی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں