پاکستان میں گرمیوں سے پہلے ویکسین کی بڑی مقدار میں دستیابی ممکن نہیں، وجہ بھی بتا دی گئی

اسلام آباد (پی این آئی ) وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ پاکستان میں گرمیوں سے پہلے ویکسین کی بڑی مقدار میں دستیابی ممکن نہیں۔تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے سربراہ اور وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ یہ بداحتیاطی کا نتیجہ ہے کہ کورونا کیسز میں چار گنا اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے خدشہ

ظاہر کیا ہے کہ اسپتالوں میں ایک بار پھر سے جون جیسے حالات ہو سکتے ہیں۔کورونا ویکیسن سے متعلق انہوں نے کہا کہ گرمیوں سے پہلے ویکیسن پاکستان میں ویکیسن کی بڑی مقدار کی دستیابی ممکن نہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ این سی او سی نے 300 سے زائد لوگوں کے اجتماع کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔سندھ حکومت چاہتی ہے کہ باہر تقریبات پر پابندی کے بجائے گنجائش سے 50 فیصد افراد کی اجازت ہو۔انہوں نے کہا کہ لوگوں اور معیشت کا تحفظ چاہتے ہیں تو بطور لیڈر ہمیں خود پابندی لگانی ہو گی۔واضح رہے کہ پاکستان نے عالمی وبا کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین کے لیے ایڈوانس بکنگ کا فیصلہ کیا ہے۔ایک انٹرویومیں پارلیمانی سیکرٹری برائے صحت نوشین حامد نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے دوا کی ایڈوانس بکنگ کرانے کی منظوری دیدی ہے جس کے بعد حکومتی سطح پر پاکستان نے 2 بڑی فارماسیوٹیکل کمپنیوں سے رابطہ کیا ہے۔ نوشین حامد نے بتایا کہ بہت جلد پاکستان ویکسین کی ایڈوانس بکنگ کیلئے پیسے ادا کردے گا۔پارلیمانی سیکرٹری نے کہا کہ پہلے مرحلے میں ایک کروڑ پاکستانیوں کو ویکسین میسر آئے گی، پہلے مرحلے پر فرنٹ لائن ورکرز اور 65 سال سے بڑی عمر کے لوگوں کو ویکسین لگے گی۔انہوںنے کہاکہ حکومت نے اپنے جلسے فوری طورپر منسوخ کر دیے ہیں، صنعتوں اور ریسٹورینٹس میں ایس اوپیز پر سختی سے عمل کے احکامات بھی دے دیے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں