اسلام آباد (پی این آئی) غیرسرکاری تنظیم فری اینڈ فیئرالیکشن نیٹ ورک نے گلگت بلتستان انتخابات کو مجموعی طور پر شفاف قرار دے دیا ، الیکشن کمیشن کو اہم سفارشات بھی کردیں۔ تفصیلات کے مطابق فافن کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گلگت بلتستان اسمبلی کے انتخابات پرامن طریقے سے
ہوئے ، مجموعی طور پر انتخابی نتائج کی تیاری شفاف تھی لیکن چند پولنگ اسٹیشنوں پر امیدواروں کو اندر جانے کی اجازت نہ دیے جانے کی اطلاعات موصول ہوئیں جب کہ چند پولنگ اسٹیشنز پر بدمزگی کے واقعات بھی سامنے آئے ۔فافن رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ الیکشن کمشنر گلگت بلتسان سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کے تحفظات دور کرنے کیلئے اقدامات کرے۔ رپورٹ کے مطابق الیکشن میں 20 حلقوں کے نتائج کے مطابق ٹرن آوَٹ 60 فیصد رہا لیکن ان حلقوں میں مردوں کے مقابلے میں خواتیں کا ٹرن آؤٹ کم رہا جب کہ 20 حلقوں میں سے 7 میں خواتین کے ووٹ ڈالنے کی معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔خیال رہے کہ گلگت بلستان میں 15نومبر کو انتخابات ہوئے ، گلگت بلتستان کی 24 میں سے 23 نشستوں کے لیے ووٹنگ ہوئی، سرد موسم میں بھی لوگ اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے لیے قطار میں کھڑے نظر آئے جہاں حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف نے زیادہ ووٹوں کے معاملے میں دیگر جماعتوں کو پیچھے چھوڑ دیا ، تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان انتخابات میں 10 اضلاع کے 23 حلقوں سے 7لاکھ سے زائد ووٹرز نے اپنا حقِ رائے دہی استعمال کیا ، رپورٹس کے مطابق مشکل موسمی صورتحال کے باوجود ووٹرز کا ٹرن آوٹ 50 فیصد سے زائد رہا ، غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق حکمراں جماعت نے پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے مشترکہ ووٹوں سے زیادہ ووٹ حاصل کیے ، گلگت بلتستان کے انتخابات میں تحریک انصاف اور آزاد امیدواروں نے میدان مار لیا جبکہ پیپلز پارٹی 3 اور مسلم لیگ (ن)2 نشستیں حاصل کر سکی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں