کورونا وائرس کی دوسری لہر، جو این سی او سی کے فیصلو ں پر عمل نہیں کرے گا اس کیساتھ کیا سلوک کیا جائیگا؟ اسلام آباد ہائیکورٹ نے خبردار کر دیا

اسلام آباد (پی این آئی ) این سی او سی کے فیصلوں پر عمل کرنا لازمی قرار۔ تفصیلات کے مطابق ملک میں کرونا وائرس پھیلاو کو روکنے کیلئے این سی او سی کے فیصلوں پر عمل درآمد یقینی بنانے کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ دیا گیا ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے شادی ہالز میں تقریبات پر پابندی کیس کا 8 صفحات

پر مشتمل فیصلہ جاری کیا ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت حکومتی کمیٹی کے فیصلوں میں مداخلت کی قائل نہیں۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ تمام شہری بشمول آزاد جموں کشمیر، گلگت بلتستان این سی او سی کے فیصلوں پر عمل کریں۔ تمام پاکستانیوں پر لازم ہے کہ این سی او سی کے فیصلوں پر عملدرآمد کریں، کمیٹی کے فیصلے نہ ماننے والوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہوسکتی ہے۔مزید کہا گیا ہے کہ بڑے اجتماعت کی وجہ سے کسی شخص کی کرونا سے جان گئی تو منتظم کیخلاف قانونی کاروائی ہوگی۔عدالت کا مزید کہنا ہے کہ ہمیں حکومت پر اعتماد کرنا ہوگا، یہ عدالت بھی حکومتی فیصلوں کے تابع ہیں۔ واضح رہے کہ حکومت نے شادی ہالز پر پابندی عائد کی تھی اور اعلان کیا تھا کہ 20نومبر سے 31 جنوری تک ان ڈور تقریبات پر پابندی ہو گی۔ شادی ہالز مالکان نے پابندی کا فیصلہ مسترد کرتے ہوئے عدالت سے رجوع کیا تھا، جس پر اب فیصلہ جاری کیا گیا ہے۔جبکہ دوسری جانب این سی او سی نے یہ اعلان بھی کیا ہے کہ ملک میں کرونا وائرس کے دوبارہ پھیلاو کی وجہ سے ہر قسم کے بڑے اجتماعات کے انعقاد پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کوئی بھی ایسا اجتماع جس میں 300 سے زائد لوگ شریک ہوں، اس کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ جبکہ محدود پیمانے پر منعقدہ اجتماع میں بھی کرونا ایس او پیز کی مکمل پابندی کرنا ہوگی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں