اسلام آباد (این این آئی) ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان افغانستان کے صدر اشرف غنی کی دعوت پر جمعرات کے روز کابل کا دورہ کریں گے،منصب سنبھالنے کے بعد وزیراعظم کا یہ افغانستان کا پہلا دورہ ہے،وزیراعظم کے ہمراہ دورہ کرنے والے وفد میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود
قریشی،مشیر تجارت وسرمایہ کاری عبدالرزاق داواور اعلیٰ حکام شامل ہیں۔ ترجمان کے مطابق وزیراعظم کے دورہ کے پروگرام میں صدر اشرف غنی سے بالمشافہ ملاقات کے علاوہ وفود کی سطح پرمذاکرات اور میڈیا سے مشترکہ بات چیت شامل ہے۔ دورے کے دوران پاکستان اور افغانستان کے درمیان دوطرفہ برادرانہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے، افغان امن عمل، خطے میں معاشی ترقی اور اسے جوڑنے پر توجہ مرکوز رہے گی۔ وزیراعظم کا دورہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان اعلی سطحی رابطوں کے مستقل سلسلے کا حصہ ہے۔ صدر اشرف غنی جون 2019 میں آخری مرتبہ پاکستان کے دورے پر آئے تھے۔ قبل ازیں مئی 2019 میں دونوں رہنماوںمیں چودھویں’ او۔آئی۔سی‘ مکہ سربراہی اجلاس کے موقع پر ملاقات ہوئی تھی۔ ستمبر2020 میں وزیراعظم کی صدر اشرف غنی سے ٹیلی فون پر گفتگو بھی ہوئی تھی۔ وزیراعظم کے دورے سے حالیہ مہینوں کے دوران دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبہ جات میں اشتراک عمل، دوطرفہ تعلقات اور پائیدار روابط کومزید تقویت اور فروغ ملے گا۔ اس تناظر میں وزیر خارجہ کے افغان ہم منصب سے مسلسل رابطوں کے علاوہ افغانستان سے اہم شخصیات نے پاکستان کا دورہ کیا جن میں قومی مفاہمت کے لئے افغانستان کی اعلی کونسل کے چئیرمین ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ، افغان وولیسی جرگہ کے سپیکر اور وزیر تجارت نثار احمد غورینی شامل ہیں۔ 31 اگست2020 کو افغانستان پاکستان ایکشن پلان برائے امن ویک جہتی (اے۔پی۔اے۔پی۔پی۔ایس) کا دوسرا جائزہ اجلاس منعقد ہوا تھااس سلسلے کو مزید آگے بڑھانے کے لئے وزیراعظم کے دورہ افغانستان کے پیش نظر مشیر تجارت وسرمایہ کاری عبدالرزاق داود نے سولہ سے اٹھارہ نومبر 2020کو کابل کا دورہ کیا اور دوطرفہ تجارت، سرمایہ کاری اور ٹرانزٹ ٹریڈ سے متعلق امور پر تفصیلی بات چیت کی۔ پاکستان اور افغانستان کے عوام مشترکہ تاریخ، مذہب، ثقافت، بھائی چارے، اقدار اور روایات کے رشتوں میں بندھے ہیں۔ وزیراعظم کے دورے سے دونوں برادر ممالک کے درمیان کثیرجہتی تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔ ۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں