اسلام آباد(پی این آئی)الیکٹرانک ووٹنگ سسٹم کتنے ہفتے میں چالو کر دیا جائے گا، سرکاری اعلان کر دیا گیا، وفاقی وزیر انسداد منشیات اعظم سواتی نے کہا ہے کہ الیکٹرانک ووٹنگ کا نظام ڈھائی ماہ میں فائنل کردیا جائے گا۔ نجی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس نظام کو حتمی شکل دینے کے لیے 21
جنوری 2021 کی ڈیڈ لائن طے کی گئی ہے۔وفاقی وزیر نے الیکٹرانک ووٹنگ سسٹم پر اپوزیشن کے اعتراضات کو رد کرتے ہوئے کہا کہ سسٹم میں ووٹ کی رازداری کو یقینی بنایا جائے گا۔یاد رہے کہ آج انتخابی عمل سے متعلق قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے پاکستا ن میں الیکٹرونک ووٹنگ لانے کا اعلان کیا ہے۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ وزرا اور کمیٹی نے انتخابی اصلاحات پرکام کیا ہے۔ آئندہ الیکشن میں ماڈرن ٹیکنالوجی کا استعمال ہوگا۔ کوئی بھی برسراقتدارحکومت ایسی اصلاحات نہیں لاسکتی۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں کو بھی انتخابی عمل میں شامل کرناہے۔ سب کہتے ہیں سینیٹ الیکشن میں پیسہ خرچ ہوتا ہے، آئچاہتے ہیں سینیٹ الیکشن میں شو آف ہیڈ سے ہوں۔ تارکین وطن کے لیے بھی ووٹ ڈالنے کے لیے سسٹم لا رہے ہیں۔ اب الیکشن میں ماڈرن ٹیکنالوجی کا استعمال ہو گا۔انہوں نے کہا کہ جی بی انتخابات میں ووٹ کاسٹ کرنے پر عوام کا مشکور ہوں۔ گلگت بلتستان کو عبوری صوبائی حیثیت دینی ہے اور عوام سے کیا گیا وعدہ پورا کریں گے۔عمران خان نے کہا کہ گلگت بلتستان کی خواتین نے سرد موسم میں گھروں سے نکل کر فرض ادا کیا۔ ہم گلگت بلتستان کو عبوری صوبہ بنانے کا وعدہ پورا کریں گے۔ گلگت بلتستان کےعوام کا بھر پور اعتماد پر شکر گزار ہوں۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ 2013 انتخابات میں ہم نے 4 حلقے کھولنے کا مطالبہ کیا تھا۔ 4 حلقے کھولنے کا مطالبہ 2018 انتخابات کی شفافیت کے لیے کیا تھا۔ 4 حلقے کھولنے کے لیے ہم نے ہر فورم پر آواز اٹھائی۔ 2013انتخابات میں تمام جماعتوں نے دھاندلی کا الزام لگایا۔وزیراعظم نے کہا کہ ایک سال تک 4 حلقے کھولنے کا مطالبہ کیا، پھر دھرنا دیا۔ بہترین انتخابی اصلاحات کے خواہاں ہیں۔ میں نے شفاف الیکشن مہم چلائی۔ ہم چاہتے ہیں ایسا انتخابی عمل ہو جس کے دونوں جانب امیدوار نتائج تسلیم کرے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں