لاہور (پی این آئی) وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی سربراہی میں ہونے والے پنجاب اسمبلی کابینہ اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ۔ تفصیلات کے مطابق کابینہ اجلاس میں وزیراعلیٰ سے شکایت کرنے والے دو وزراء کی سرزنش کی گئی ، صوبائی وزیر تعلیم ڈاکٹر مراد راس نے سوال اٹھایا کہ ان کو بتائے بغیر ان کے
سیکرٹری کو تبدیل کردیا گیا ہے، جبکہ صوبائی وزیر انصر مجید نے بھی وزیراعلیٰ سے شکایت کی، جس پر وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے ان کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ کسی کو کوئی شکایت ہوتی ہے تو اکیلے میں مجھے بتا دیا کرے۔یہ باتیں کابینہ اجلاس میں کرنے والی نہیں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے کہا جاتا تھا کہ وزیراعلیٰ بن کر دکھاؤ، اب میں وزیراعلیٰ بن کر دکھاؤں گا ۔مجھے سب معلوم ہے جو لوگ باہر بیٹھ کر سازشیں کررہے ہیں ۔ مراد راس کی جانب سے سیکرٹری کی تبدیلی کے معاملے وزیراعلیٰ پنجاب نے بتایا کہ جو سیکرٹری تبدیل ہوئے ہیں وہ کورس پر گئے ہیں ۔اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ گنے کے کاشتکاروں کو بروقت اور پورا معاوضہ دیا جائے گا، بروقت ادائیگیاں نہ کرنے والی شوگر ملز کے خلاف کارروائی ہوگی۔اجلاس میں پاسکو سے 63 ہزار میٹرک ٹن گندم خریدنے کے معاہدے کی منظوری دی گئی جب کہ نابینہ افراد کے ملازمتوں کے تین فیصد کوٹے پر عملدرامد یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی۔ نابینہ افراد کو اب ملازمتوں میں پندرہ سال کی رعائت بھی دی جائے گی۔ اجلاس میں پنجاب ٹورازم، کلچر اینڈ ہریٹیج اتھاٹی کے قیام کے لیےمسودہ قانون کی منظوری دی گئی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں