اسلام آباد(پی این آئی)گزشتہ دنوں مفتی طارق مسعود نے ایک بیان دیا تھا جس میں انہوں نے تین طلاق یافتہ خواتین سے شادی کے بدلے چار چار سال کی بچیوں سے شادی کی پیشکش کی ،جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی جس کے بعد مفتی طارق مسعود پر خوب تنقید بھی کی گئی۔تاہم اب مفتی طارق مسعود نے اپنے بیان پر وضاحت پیش کی ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ
میرا ایک کلپ سوشل میڈیا پر بہت زیادہ وائرل ہو رہا ہے اور اس میں یہ دکھایا جا رہا ہے کہ میں گویا لوگوں کو ترغیب دے رہا ہوں کہ آپ 4 سال کی بچیوں سے نکاح کریں۔اس ویڈیو کے بعد مجھے تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور صرف مجھے ہی نہیں بلکہ علما کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔میں نے اس بیان میں ایک واقعہ بھی بیان کیا ہے۔آج کل بڑی بڑی عمر کے لوگ نکاح نہیں کرتے اور کرنا چاہیں تو انہیں چھوٹی چھوٹی بچیاں چاہئیں،میں اس چیز کی حوصلہ شکنی کر رہا تھا۔میں نے ایک واقعہ بیان کیا تھا کہ ایک بڑی عمر کے صاحب آئے اور کہا کہ مجھے 16 سال کی لڑکی سے شادی کرنی ہے۔انہیں بتایا گیا کہ 16 کی تو آپ کو نہیں ملے گی، جس پر انہوں نے کہا کہ پھر 8 , 8 سال کی دو ہو جائیں۔اسی واقعے پر میں نے کہا تھا کہ پھر 4 ، 4 سال کی 4 ہو جائیں۔اس بیان میں دراصل اس شخص کو مذاق اڑایا جا رہا تھا جو اتنی بڑی عمر میں 16 سالہ لڑکی سے شادی کی بات کر رہا تھا۔یہ واقعہ میں نے مذاق میں بیان کیا تھا،میں کہہ رہا تھا کہ آپ بیوہ یا طلاق یافتہ سے شادی کیوں نہیں کرتے۔میں نے لوگوں کو ترغیب دینے کے لیے کہا کہ آپ تین بیوہ عورتوں سے شادی کریں، چوتھی شادی ایک کنواری لڑکی سے میں خو دکروائوں گا۔میں نے اس بیان کو اسی واقعے سے جوڑ دیا کہ 4 ، 4 سال کی4 کر دیں۔لیکن بیان دینے کا مقصد لوگوں کو ترغیب دینا تھا کہ آپ کم عمر لڑکیوں سے شادی کی بجائے بیوہ یا طلاق یافتہ لڑکی سے شادی کریں۔لیکن میرے بیان کو کاٹ کر پیش کیا گیا۔اصل بات پر غور نہیں کیا گیا لیکن جو بات مذاق میں کی گئی تھی اس کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا۔جس طرح سے تنقید کی گئی وہ انتہائی قابل افسوس ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں