گلگت بلتستان الیکشن، غیر سرکاری غیر حتمی نتائج آنے لگے، تحریک انصاف ابتدائی گنتی میں آگے آگے نظر آنے لگی

گلگت(پی این آئی)گلگت بلتستان الیکشن، غیر سرکاری غیر حتمی نتائج آنے لگے، تحریک انصاف ابتدائی گنتی میں آگے آگے نظر آنے لگی،گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے انتخابات میں پولنگ کا وقت ختم ہوگیا اور اب ووٹوں کی گنتی جاری ہے جس کے ساتھ ہی غیر سرکاری اورغیرحتمی نتائج آنے کا سلسلہ شروع ہوگیا

ہے۔غیر حتمی اورغیر سرکاری نتائج کے مطابق جی بی اے 9 سکردو تین میں تحریک انصاف کے فدا شاد 475 ووٹ لے کر آگے جبکہ آزاد امیدوار وزیر سلیم 318 ووٹوں کے ساتھ پیچھے ہیں۔جی بی اے 23 میں تحریک انصاف کی آمنہ نصاری 166 ووٹوں کے ساتھ پہلے جبکہ آزاد امیدوار 81 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہے۔ جی بی اے 17 میں جے یو آئی کے رحمت خالق 92 ووٹ لے کر آگے جبکہ تحریک انصاف کے حیدر خان 89 ووٹ لے کر پیچھے ہیں۔جی بی 1 سے تحریک انصاف کے امجد حسین 184 ووٹوں کے ساتھ آگے جبکہ پیپلز پارٹی کے جوہر علی 111 ووٹوں کے ساتھ پیچھے ہیں۔جی بی اے 23 میں تحریک انصاف کی آمنہ نصاری 166 ووٹوں کے ساتھ پہلے جبکہ آزاد امیدوار 81 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہے۔ جی بی اے 17 میں جے یو آئی کے رحمت خالق 92 ووٹ لے کر آگے جبکہ تحریک انصاف کے حیدر خان 89 ووٹ لے کر پیچھے ہیں۔گلگت بلتستان کے بیشتر علاقوں میں بارش اور برفباری کے باعث شدید سردی ہے لیکن سیاسی گرمی نقطہ عروج پرہے۔ گلگت بلتستان کی 24 میں سے 23 نشستوں کے لیے ووٹنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا جو شام 5 بجے تک پرامن طریقے سے بلاتعطل جاری رہا۔ سرد موسم میں بھی لوگ اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے لیے قطار میں کھڑے نظرآئے۔انتخابات میں تحریک انصاف، مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی سمیت کئی جماعتیں میدان میں ہیں تاہم پی ٹی آئی، (ن) لیگ اور پی پی میں کاٹنے کا مقابلہ ہوا جب کہ آزاد امیدوار بھی اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔گلگت بلتستان میں 10 اضلاع میں ایک ہزار 161 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے تھے جن میں سے 418 اسٹیشنز کو انتہائی حساس جبکہ 311 کو حساس قرار دیا گیا۔ امن وامان قائم رکھنے کے لیے پولنگ اسٹیشنز پر15 ہزار 900 سے زائد سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے۔کل رجسٹرڈ ووٹرزکی تعداد 7 لاکھ 45 ہزار361 ووٹرز ہے جن میں مرد ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 53 ہزار اور خواتین ووٹرزکی تعداد 3 لاکھ 40 ہزار ہے۔ خواتین اور بزرگ ووٹرزنے بھی بڑی تعداد میں پولنگ میں حصہ لیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں