اسلام آباد(پی این آئی) حکومت نے چین سے 2.7ارب ڈالر قرض مانگنے کا فیصلہ کر لیا۔ ایکسپریس ٹربیون کے مطابق یہ قرض سی پیک کے تحت بننے والی مین لائن 1کے پیکیج 1کی تعمیر کے لیے لیا جائے گا۔ ایم ایل ون پر بننے والی فنانسنگ کمیٹی کی چھٹی میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ پاکستان اس منصوبے کے لیے
صرف 2.73ارب ڈالر قرض حاصل کرے گا۔ اس منصوبے کے لیے 6.1ارب ڈالر کی لاگت کا تخمینہ لگایا گیا ہے اور اس کی تمام فنانسنگ چین کی طرف سے کی جانی تھی۔رپورٹ کے مطابق وزارت معاشی امور کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں کہ وہ آئندہ ہفتے چینی حکومت کو اس قرض کے حوالے سے ایک خط لکھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چھٹی میٹنگ میں وزارت ریلوے اس بات کی حامی تھی کہ تمام 6.1ارب ڈالر کی فنانسنگ چین سے حاصل کی جائے تاہم مجموعی قرضے کے استحکام کے حوالے سے تحفظات کے باعث وزارت ریلوے کی یہ بات قبول نہیں کی گئی اور فیصلہ کیا گیا کہ چین سے یہ قرض تین حصوں میں لیا جائے گا۔ پہلے حصے میں چین سے 2.7ارب ڈالر مانگے جائیں گے۔ واضح رہے کہ ایم ایل ون پر مجموعی طور پر 6.8ارب ڈالر لاگت آئے گی، جس کے لیے پاکستان 90فیصد رقم چین سے بطور قرض لینے کا خواہش مند ہے تاہم چین کی طرف سے تاحال اس کی منظوری نہیں دی گئی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں