اسلام آبا د (پی این آئی) لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ سی پیک اتھارٹی کے سربراہ نہیں رہے۔وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ عاصم سلیم باجوہ کی اتھارٹی کی مدت ختم ہوگئی ہے۔عاصم سلیم باجوہ کو کوئی معاوضہ مل رہا ہے۔ نہ ہی وہ کوئی فیصلہ کر سکتے ہیں۔اس کے باوجود بھی عاصم باجوہ آج بھی ہماری مدد
کر رہے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ عاصم سلیم باجوہ کو تاحال معاون خصوصی کے عہدے سے سبکدوش نہیں کیا گیا۔اسد عمر نے کہا کہ قومی اسمبلی سے سی پیک اتھارٹی کا بل پاس ہوتے ہی عاصم سلیم باجوہ ہی میری چوائس ہوں گے۔اسد عمر نے کہا کہ کہ عاصم سلیم باجوہ کی اتھارٹی کی مدت ختم ہو گئی ہے لیکن وہ آج بھی میرے لیے بہت کارآمد ثابت ہو رہے ہیں ۔میں ان کا بے حد شکر گزار ہوں جس طرح وہ آج بھی ہماری مدد کر رہے ہیں۔بی بی سی کو دیے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ اب تک کی کارکردگی کی بنیاد پر عاصم سلیم باجوہ ایک نہایت عمدہ امیدوار ثابت ہوئے ہیں۔واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل ایک خبر شائع کی گئی تھی جس کے مطابق سابق ڈی جی آئی ایس پی آر عاصم باجوہ کے اہل خانہ نے چار ممالک میں 99 کمپنیاں بنائیں، جن میں 133 ریستورانوں کے ساتھ پیزا فرنچائز بھی شامل ہے۔ کئی کمپنیوں میں عاصم سلیم باجوہ کی اہلیہ بھی شراکت دار رہیں۔بعد ازاں وزیراعظم کے معاون خصوصی نے وضاحت دیتے ہوئے الزامات کو جھوٹ قرار دیا تھا، اور کہا کہ بیرون ممالک ان کے خاندان کی جانب سے جتنی بھی سرمایہ کاری کی گئی، اس کی منی ٹریل کی تفصیلات موجود ہیں۔ جبکہ اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ روز نجی ٹی وی چینل کو دیے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ عاصم سلیم باجوہ اپنے جواب سے انہیں مطمئن کر چکے، لیکن اگر پھر بھی کوئی نئی بات سامنے آئی تو ایف آئی اے سے اس معاملے کی تحقیقات کروا لیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں