اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ حکومت نے پہلی 9 سہ ماہی میں 48 فیصد کم بیرونی قرضے لیے ہیں، یہ قرضے ن لیگ حکومت کی آخری سہ ماہی سے کم ہیں، حکومت نے 9 سہ ماہی میں 78 فیصد زیادہ بیرونی قرضے ادا بھی کیے ہیں۔ انہوں نے ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں معاشی
اعشاریوں کے بارے میں بتایا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے پہلی 9 سہ ماہی میں 48 فیصد کم بیرونی قرضے لیے ہیں۔ن لیگ حکومت کی آخری 9 سہ ماہی کے مقابلے میں کم قرضے لیے گئے۔ حکومت نے 9 سہ ماہی میں 78 فیصد زیادہ بیرونی قرضے ادا کیے ہیں۔ مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے کہا کہ کورونا کے چیلنجز کے باوجود پاکستان کا صنعتی شعبہ پھل پھول رہا ہے۔ لارج اسکیل مینو فیکچرنگ ، ٹیکسٹائل پیداوار اور آٹو سیلز بڑھ رہی ہیں۔ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے بھی گزشتہ روز اپنے بیان میں کہا تھا کہ پاکستان برصغیر کے دیگر ممالک کی نسبت تیزی کے ساتھ معاشی بحالی کی جانب گامزن ہے۔پاکستان کورونا وباء کے باجود پاکستان معاشی ترقی کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ صنعتی توانائی پیکج سے صنعتوں کی صلاحیت اور پیداوار میں مزید اضافہ ہوگا۔ ستمبر میں بڑے پیمانے مینوفیکچرزمیں 7.7 فیصد متاثر کن اضافہ ہوا۔ ہمارا توانائی کا پیکیج صلاحیت میں وسعت اور پیداوار میں اضافے کا وسیلہ بنے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ دنیا میں سب سے زیادہ ترقی چین کررہا ہے، چین کی ترقی سے دنیا ڈری ہوئی ہے، سب کو نظر آرہا ہے چین چند سالوں میں سب کو پیچھے چھوڑ جائے گا، ہماری خوش قسمتی ہے کہ ہم چین سے منسلک ہیں، چین کی 2ہزار ارب ڈالر ٹریڈ ہے، پاکستان کی برآمدات 25 ارب ڈالر ہے۔کورونا وائرس سے ہندوستان کے 73 سالہ تاریخ میں سب سے برے معاشی حالات ہیں، پاکستان پہلے مشکل حالات میں تھا، حکومت ملی تو بڑا قرضہ تھا، لیکن حالات سے نکل رہے تھے تو کورونا آگیا، جس طرح کورونا سے پاکستان نکلا ہے کوئی برصغیر کا دوسرا ملک نہیں نکلا، کورونا کا دوسرا مرحلہ آگیا ہے ہمیں احتیاط کرنی چاہیے، ماسک پہننا چاہیے، کورونا کی وجہ سے 900 ارب کم ٹیکس اکٹھا ہوا،ا س کے باوجود ہم بلوچستان کے سامنے بڑا ترقیاتی پیکج رہے ہیں، بلوچستان میں نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم بھی لے کر آئیں گے۔ہم پانچ مرلے کی5 فیصد شوح سود پر اسکیم لے کر آرہے ہیں۔ وہ دس سے پندرہ سال کی قسط بنا کر گھر لے سکتے ہیں۔ احساس پروگرام میں غربت ختم کرنے کیلئے حکومت نے 200 ارب خرچ کیا گیا۔ 17سال کے بعد کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ختم ہوا اور پاکستان سرپلس میں چلا گیا ہے۔بڑی اچیومنٹ یہ ہے حکومت نے پچھلے چار ماہ میں کوئی قرض نہیں لیا۔ سیمٹ کی ریکارڈ سیل ہے، اسٹاک مارکیٹ اٹھ رہی ہے، گاڑیاں اور موٹرسائیکل ریکارڈ فروخت ہوئیں، ہمارے پاس جیسے جیسے پیسا آتا جائے گا ہم عوام پر خرچ کرتے جائیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں