اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم عمران خان نے انکشاف کیا ہے کہ انتہائی قریبی تعلقات والے ممالک کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے ۔ نجی ٹی وی چینل کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے اور ان کے ساتھ تعلقات بحال کرنے کے
لیے پاکستان پر دباؤ ڈالا جارہا ہے، لیکن پاکستان کبھی بھی یہودی ریاست کو تسلیم نہیں کرے گا جب تک کہ مسئلہ فلسطین حل نہ ہو جائے ۔اینکر پرسن نے عمران خان سے سوال کیا کہ یہ کونسے ممالک ہیں؟ تو عمران خان نے کہا کہ اس سوال کو رہنے دیں، یہ باتیں بتانے والی نہیں ہیں، ہمارے ان ممالک کے ساتھ بہت اچھے تعلقات ہیں ۔ ہماری معیشت ابھی قدموں پر کھڑی ہونے کی کوشش کر رہی ہے ، لیکن اس کے باوجود میری اسرائیل کے معاملے پر کوئی دوسری رائے نہیں ہے ۔اسرائیل کے ساتھ معاملات اسی صورت میں ٹھیک ہو سکتے ہیں جس سے فلسطینی خوش ہوں ۔نجی ٹی وی انٹرویو میں وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کیخلاف معلومات ہیں، یہ ملک سے غداری میں ملوث ہیں لیکن عدالت کے اندر آپ کیس تب تک نہیں لے جا سکتے جب تک آپ کے پاس وہ ثبوت نہ ہوں جن کو عدالت مانتی ہے۔ کیونکہ ایجنسیز کی رپورٹ پر آپ عدالت نہیں جا سکتے۔ انہوں نے کہا کہ ایک شخص جو نام لے لے کر پاکستانی فوج اور آئی ایس آئی چیف کو نشانہ بنا رہا ہے، کیا یہ ہندوستان کی زبان نہیں بول رہا؟ کیا ہندوستان ہمارا خیر خواہ ہے؟ کیا ہمیں نظر نہیں آ رہا کہ پوری دنیا میں سازش ہے کہ کوئی مسلمان طاقتور ملک چل نہ سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن پر ہونے والے کیسز کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ یہ کہتے ہیں کہ قومی احتساب بیورو (نیب) ختم کردو تاکہ ان کےکیس ختم ہوجائیں، ملک میں اقتدار میں آؤ اور پیسہ بناؤ کا سسٹم بن گیا تھا،یہ چاہتے ہیں کہ پیسہ بنائیں اور کوئی پکڑے بھی نہیں، سارے کیس ان دونوں پارٹیوں نے ایک دوسرے کے خلاف بنائے ہیں ہم نے نہیں،آصف زرداری کو نواز شریف نے جیل میں ڈالا، ہمارے دور میں صرف شہباز شریف پرکیس بنا۔ انہوں نے مزید کہا کہ چاہے میری حکومت بھی چلی جائے پیسے واپس ملنے تک انہیں نہیں چھوڑیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں