لاہور (پی این آئی) جمعیت علماء اسلام (ف) کے مرکزی رہنماء حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ ڈیل ہوچکی اب نوازشریف کوئٹہ جیسی تقریر کبھی نہیں کریں گے، چیلنج کرتا ہوں نوازشریف ہمت کرکے جنرل باجوہ اور جنرل فیض کا نام لے کر دکھائیں، زیادہ بار نہیں صرف چند بار ہی نام لے کر دکھا دیں۔ انہوں نے ٹویٹر پر
اپنے ٹویٹ میں کہا کہ میاں نواز شریف کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ سوات میں جنرل باجوہ اور جنرل فیض کے نام ہمت کرکے لیں اور کوئٹہ والی تقریر کرکے دکھائیں زیادہ نہیں چند بار ہی نام لیکر دکھائیں، لیکن وہ اب کوئٹہ جلسے جیسی تقریر نہیں کرسکتے کیوں کہ ان کی ڈیل ہوچکی ہے۔اس کے برعکس مسلم لیگ ن کے قائد سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے سوات میں عوامی جلسے سے ویڈیولنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اس بات کا افسوس ہے کہ کچھ عرصے سے عوام کی زندگی کی مشکلات بڑھ گئی ہیں، تعمیروترقی کا عمل رک گیا ہے، جس کی بنیاد مسلم لیگ ن نے ڈالی تھی، جب ترقیاتی کام ہوتے ہیں، تو روزگار کے مواقع پیداہوتے ہیں، خوشحالی آتی ہے، ہم نے یہ کرکے دکھایا ، زندگی کا پہیہ آگے کی طرف چلتا ہے، جب ہم آئے تو ملک میں دہشتگردی تھی، لوڈشیڈنگ کا عذاب تھا، لیکن ہم نے ان بحرانوں پر قابو پالیا تھا، لیکن آج مجھے دکھ ہورہا ہے، کیونکہ ملک کو تباہ وبرباد کردیا گیا ہے، مہنگائی آسمان سے باتیں کررہی ہے، لوگ روٹی بھی نہیں کھاسکتے، روٹی 20 روپے کی ہوگئی ہے، چینی 110 کی ہوگئی، ہمارے دور میں روٹی 5 اور چینی 50 روپے کلو تھی، ادویات مہنگی ہوچکی ہیں، عوام روٹی خریدیں، ادویات خریدیں، یا بچوں کے سکول کی فیس دیں؟ نااہل ٹولہ مسلط کردیا ہے، جو عوام کو نہیں کسی اور کو جواب دہ ہے جس کو عوام کی نہیں کسی اور کی خوشنودی چاہیے ، مسلم لیگ ن کی فتح کو شکست میں بدل کر اپنے لاڈنے کو اقتدار میں لایا گیا ہے، نوازشریف کی عداوت کی بنیاد پر کہ نوازشریف اچھا نہیں لگتا اس پرجس طرح ملک کے ساتھ زیادتی اور 22 کروڑ عوام کو ظلم کا نشانہ بنایا گیا، نوجوان نسل کے مستقبل سے کھیلا گیا، اس کا جواب کون دے گا؟
جب میں کہتا ہوں جنرل قمر جاوید باجوہ اور جنرل فیض حمید جواب دیں، کہ انہوں نے پاکستان کے ساتھ یہ سلوک کیوں کیا؟ کیوں پاکستان کو تباہی کے گڑھے میں پھینکا گیا، تو وہ کہتے ہیں نوازشریف ہمارا نام کیوں لیتا ہے؟ مجھے بتائیں میں کس کا نام لوں؟ میں چند لوگوں کی لاقانیت اور آئین شکنی کاالزام پوری فوج کو نہیں دے سکتا، کیوں دوں میں ؟ ٹھیک ہے جنرل باجوہ اور جنرل فیض اپنی مرضی کی جے آئی ٹی بنوائی، مرضی کے فیصلے بھی لیے، نوازشریف کو وزارت عظمیٰ سے ہٹوا دیا،مجھے ، شہبازشریف ، مریم نواز، پارٹی رہنماؤں کو جیلوں میں ڈلوا دیا، ہماری میڈیا کے ذریعے کردار کشی کی جارہی ہے، مگر پورے ملک کے عوام کو غربت، بدحالی، مہنگائی اور اندھیروں میں دھکیلنے کا جواب کسی نہ کسی کو تو دینا ہوگا۔چلو میر اجرم تھا کہ میں آئین قانون، جمہوری اصولوں کی بات کرتا تھا، حدودمیں رہنے کی بات کرتا تھا۔ لیکن عوام کا کیا قصور تھا؟ عوام کو کیوں مہنگائی ، روٹی کا نوالہ چھینا گیا، بچوں سے تعلیم کیوں چھینی گئی، اس کا جواب عمران خان سے نہیں مانگتا بلکہ اس کا جواب میں عمران خان کو لانے والوں سے مانگتا ہوں ، وہ توکٹھ پتلی ہے، اسے ہلانے والی انگلیاں اس کا حساب دیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں