اسلام آباد (پی این آئی ) سابق معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہاہے کہ حکومت سے بہت مایوسی ہو ئی، خود بلا یا اور دفاع بھی نہیں کیا،16سال سے باہر تھا وزیراعظم نے بلایا تو نوکر ی چھوڑ کر آگیا مگر یہاں جو صلہ ملا و ہ سب کے سامنے ہے، غیر منتخب کابینہارکان کے خلاف مہم چلائی گئی مجھے کہتے تھے آپ ٹی وی پر زیادہ کیو ں آتے ہو ۔
ان خیالات کا اظہار انہو ں نے ایک انٹرویو کے دوران کیا۔ انہوں نے کہاکہ کابینہ میں غیر منتخب ارکان کے خلاف اعتراض اٹھا وزیراعظم نے میرے سامنے کسی کو منع نہیں کیا کابینہ میں اعتراض اٹھا تو وزیراعظم نے انکوائری کا حکم دیا شاہد وزیراعظم کے ذہین میں پہلے بات نہیں آئی مگر اس انکوائری کا ابھی تک رزلٹ نہیں آیا میرے استعفے کی سیاسی وجوہات تھیں کیونکہ غیر منتخب ارکان کے خلاف مہم شروع کی گئی مگر میرے جانے کے بعد یہ مہم بھی ختم ہو گئی ۔ ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ حکومت سے مایوسی ہو ئی مجھے باہر سے بلا کر بے عزت کیا گیا میں 16سال سے باہر نوکری کر رہا تھا مگر وزیراعظم نے بلایا تو میں نوکری چھوڑ کر آگیا مگر جب مجھ پر برا وقت آیا تو حکومت نے میراساتھ نہیں دیا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اس وقت کورونا کے جو کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں اصل میں کیسز اس سے زیادہ ہیں اسلام آباد اور سندھ سے بہتر ڈیٹا آرہا ہے مگر پنجاب اور بلوچستان سے مشکلات ہیں اس دفعہ کورونا دیہات میں پھیلنے کا خدشہ ہے جو بے قابو ہو سکتا ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نواز شریف سمیت لوگوں نے افواہ پھیلائی کہ میں ملک چھوڑ کر بھاگ کیا ہو ں میں اب بھی پاکستان میں موجود ہوں یہ میرا ملک ہے میری خدمات آج بھی اس ملک کے لئے حاضر ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں