لاہور (پی این آئی)ملک بھر میں کرونا کیسز کی تعداد میں اضافے کے باعث تعلیمی اداروں کو دوبارہ بند کرنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا تھا جس کے تحت صوبائی وزیر تعلیم مراد راس نے بھی اپنے حالیہ بیان میں کہا کہ اگر ماضی جیسی صورتحال ہوئی تو اسکول بند کرنے پڑیں گے۔ تاہم صدر آل پاکستان صدرآل پاکستان
پرائیویٹ اسکولز فیڈریشن کاشف مرزا نے واضح بیان جاری کر دیا ہے کہ اسکولز دوبارہ بند نہیں ہوں گے، جبکہ اسکولز بند کرنے سے متعلق حکومتی تجویز بھی مسترد کر دی ہے۔اس حوالے سے کاشف مرزا نے کہا کہ کرونا کیسز کی وجہ حکومتی نااہلی اور سیاسی اجتماعات و جلسے، مذمت کرتے ہیں۔ کووڈ 19 سے 7.5 کروڑطلباء کی تعلیم کا ناقابل تلافی نقصان ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم،چیف جسٹس،آرمی چیف اور این سی او سی غیر قانونی سیاسی اجتماعات و جلسوں کا نوٹس لیں اور رکوائیں۔سیاسی اجتماعات و جلسےحکومتی پالیسی وNCOC کے فیصلوں کی تحضیک ہے۔کاشف مرزا کا کہنا تھا کہ سیاسی اجتماعات و جلسوں سے کرونا پھیلنےاور کروڑوں پاکستانیوں کو جان کا خطرہ ہے۔ اقوامِ متحدہ، یونیسف، یونیسکووعالمی بنک کی ایڈویزری کےمطابق کورونا کے خدشات میں بھی اسکولز کھلے رکھے جائیں، بند کرنے سے نقصانات زیادہ ہیں۔ ا نہوں نے مزید کہا کہ وقت کی قلت کی وجہ سےموسم سرماکی تعطیلات نہیں ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی سال اپریل کے بجائے اگست تک کرنے کی تجویز بھی مسترد کرتے ہیں۔سرکاری اسکولز میں زیرتعلیم 2.5 کروڑطلبا ہمارے بچے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایس او پیز پر عملدرآمد کے لیے 50 ارب روپے چاہئیے، فوری ادا کیے جائیں۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کی جانب سے جاری کیے گئے تازہ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں عالمی وباء کرونا کی وجہ سے ہونے والی اموات کی مجموعی تعداد 7 ہزار55 ہوچکی ہے ، جبکہ ملک میں اب تک مجموعی طور پر کرونا کے 3 لاکھ 49 ہزار992 کیسز رپورٹ ہوئے ، جن میں سے اس وقت فعال کیسز کی تعداد 22 ہزار88 ہے ، صوبہ پنجاب میں کرونا کے مریضوں کی تعداد ایک لاکھ8 ہزار221 ہوچکی ہے ، جہاں اب تک2 ہزار438 افراد انتقال بھی کرچکے ہیں ، صوبہ سندھ میں کرونا متاثرین کی تعداد سب سے زیادہ ہے جہاں1لاکھ 72ہزار72 افراد اس وائرس کا شکار ہوئے جن میں سے اب تک 2 ہزار 704 افراد چل بسے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں