لاہور (پی این آئی) سابق وزیراعظم نواز شریف نے دو ممالک سے مدد کے لیے رابطہ کیا ہے۔اس بات کا دعویٰ سینئر صحافی نے کیا ہے۔پروگرام کے دوران ان سے سوال کیا گیا کہ نواز شریف نے دو ممالک میں دو اہم شخصیات سے رابطہ کیا ہے۔وہ شخصیات کون ہیں اور ان رابطوں کا مقصد کیا ہے۔اس سوال کا جواب دیتے
ہوئے صحافی نے کہا کہ نواز شریف نے جن دو شخصیات سے رابطہ کیا ہے وہ ماضی میں بھی ان کے لیے کارآمد ثابت ہوئے۔ان شخصیات نے نواز شریف کے لیے بہت اہم کردار ادا کیا ہے۔یہاں تک کہ جب پرویز مشرف کے ساتھ این آر او کا معاملہ تھا تو اس وقت ایک غیر ملکی شخصیت کے ساتھ رابطے کرنے تھے،تو اس وقت انہی غیر ملکی شخصیات نے اہم کردار ادا کیا تھا۔میری اطلاعات کے مطابق ان شخصیات کی نواز شریف کے ساتھ طویل ملاقات ہوئی ہے اور یہ انہیں اقتدار میں لانے میں خاصی دلچسپی رکھتے ہیں۔کیونکہ ان کا پاکستان کے اندر کاروبار ہے۔نواز شریف نے اُن دو شخصیات میں سے ایک کو کہا کہ آپ امریکا میں نئے سیٹ اپ سے ملاقات کریں، ان میں کچھ شخصیات نواز شریف کے قریبی بھی سمجھی جاتی ہیں۔نواز شریف نے کہا کہ امریکہ میں بننے والے نئے سیٹ اپ سے پریشر ڈلوایا جائے تاکہ پاکستان میں ان کے لیے کوئی راستہ بن سکے۔رانا عظیم نے مزید کہا کہ ہماری اطلاعات کے مطابق سعودی عرب نے پاکستان کے سیاسی معاملات میں مداخلت سے صاف انکار کر دیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ امریکا کے نومنتخب صدر جوبائیڈن جب جاتی امرا آتے تھے تب نواز شریف وزیراعظم تھے۔اس وقت جوبائیڈن بھی نائب وزیراعظم تھے۔لیکن اب نواز شریف وزیراعظم نہیں ہیں۔اور امریکا کی ترجیح پاکستان کے ادارے ہوتے ہیں۔عمران خان کا انٹرنیشنل طور پر تاثر بہت اچھا ہے۔نواز شریف جوبائیڈن سے پرانا تعلق استعمال کر کے عمران خان کو اقتدار سے ہٹانے کی کوشش ضرور کریں گے۔لیکن اس وقت امریکا کی دلچسپی پاکستانی اداروں اور موجودہ حکومت میں ہو گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں