کراچی(این این آئی)صوبائی محکمہ اسکول ایجوکیشن نے کورونا ایس او پیز کے نام پر سائلین کے لیے محکمہ میں آنے پر غیر اعلانیہ پابندی عائد کردی ہے۔سندھ سیکریٹریٹ تغلق ہائوس میں پہلی منزل پر قائم محکمہ اسکول ایجوکیشن کے دفاتر کی راہداری میں موجود آہنی دروازے کو تالا لگا کر وہاں اپنے مسائل لے کر آنے
والے افراد کو روک دیا گیا ہے اور کہا جارہا ہے کہ کوویڈ کی نئی لہر میں کوئی بھی محکمہ کے اندر ہجوم نہ لگائے جبکہ محکمہ میں داخلے سے روکے جانے کے سبب سائلین کا ہجوم داخلی دروازے پر جمع ہورہا ہے اور کوویڈ کے نام پر کی جانے والی احتیاطی تدابیر ضائع ہورہی ہیں۔واضح رہے کہ محکمہ اسکول ایجوکیشن سندھ ملازمین کی تعداد کے لحاظ سے سندھ کا سب سے بڑا سرکاری محکمہ ہے جس کے 42 ہزار سے زائد سرکاری اسکولوں ڈیڑھ لاکھ کے قریب سرکاری اساتذہ اور ہزاروں کی تعداد میں غیر تدریسی عملہ اس کے علاوہ ہے اور محتاط اندازے کے مطابق محکمہ سے وابستہ سیکڑوں افراد و دیگر روزانہ کی بنیاد پر اپنے امور کی انجام دہی کے لیے اس محکمہ کا رخ کرتے ہیں۔تاہم جب یہ افراد اپنے امور کی انجام دہی کے لیے محکمہ اسکول ایجوکیشن کا رخ کررہے ہیں تو انھیں محکمہ میں جانے کی اجازت دینے کے بجائے یہ کہہ کرواپس کیا جارہا ہے کہ محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری نئی ایس او پیز کے تحت محکمہ اسکول ایجوکیشن کے دروازے بند کیے گئے ہیں تاکہ کوویڈ کی دوسری لہر میں سیکریٹری ایجوہیشن کے دفتر یا محکمے کے دیگر دفاتر کے باہر لوگوں کا ہجوم جمع نہ ہوسکے جب کہ اب وہاں آنے والے افراد کا ہجوم سیکریٹری اسکول ایجوکیشن کے دفتر یا دیگر دفاتر کے بجائے محکمہ کے داخلی دروازے پر جمعہ ہورہا ہے جہاں کوویڈ کی ایس او پیز بلائے طاق رکھ دی گئی ہیں جو لوگ کراچی کے مختلف علاقوں کے علاوہ اندرون سندھ کے مختلف اضلاع سے محکمہ اسکول ایجوکیشن کا رخ کررہے انھیں مایوسی کا سامنا ہے۔محکمہ اسکول ایجوکیشن کے دفاتر میں آنے والے افراد کا کہنا ہے کہ یا تو محکمہ اسکول ایجوکیشن کی جانب سے واضح طور پر یہ اعلان کردیا جائے کہ کوویڈ کی دوسری لہر میں کوئی بھی اپنے امور کی انجام دہی کے سلسلے میں یہاں کا رخ نہ کرے یا پھر ہمیں محکمے میں جانے دیا جائے۔ایک سائل کا کہنا تھا کہ کوویڈ ایس او پیز کے تحت ہمیں محکمہ اسکول ایجوکیشن کے اندر جانے سے تو روک دیا گیا تاہم اب درجنوں افراد محکمے کے داخلی دروازے پر موجود ہیں جہاں کسی ایس او پی کا نام و نشان نہیں ہے نا تو لوگوں کے درمیان کوئی سماجی فاصلہ ہے اور نہ ہی کوئی دوسرا اقدام کیا گیا ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں