مولانا فضل الرحمان اور میاں نواز شریف پر تنقید کے بعدجے یو آئی نے اپنے ہی سینئر ترین رہنما کو فارغ کر دیا

اسلام آباد(پی این آئی)جمعیت علماء اسلام نے مولانا فضل الرحمان اور میاں نواز شریف پر تنقید کے بعد حافظ حسین احمد کو مرکزی سیکریٹری اطلاعات کے عہدے سے ہٹا دیا اور ان کی پارٹی رکنیت سے متعلق فیصلہ کرنے کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی۔ جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے امیر رکن قومی اسمبلی مولانا

عبدالواسع نے اردو نیوز سے ٹیلیفون پر بات کرتے ہوئے تصدیق کی کہ جے یو آئی کے سینیئر رہنما کے خلاف کارروائی کا فیصلہ پارٹی کی مرکزی شوریٰ کے منگل کو ہونے والے اجلاس میں کیا گیا۔ خیل رہے کہ جمعیت علماء اسلام کے سینیئر رہنماء حافظ حسین احمد نے حالیہ دنوں میں اتحادی جماعت مسلم لیگ ن کے سربراہ میاں نواز شریف اور ان کی جماعت پر سخت تنقید کی تھی۔ انہوں نے میاں نواز شریف کو آستین کا سانپ تک قرار دیا۔ گذشتہ ہفتے دیے گئے خصوصی انٹرویو میں بھی حافظ حسین احمد میاں نواز شریف، ان کے بھائی شہباز شریف اور بیٹی مریم نواز شریف پر تنقید کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان پارٹی پالیسی کے برعکس نواز شریف کے بیانیے کی حمایت کررہے ہیں۔ جے یو آئی کے صوبائی امیر مولانا عبدالواسع کے مطابق حافظ حسین احمد نے حالیہ دنوں میں ایسے بیانات دیے تھے جو جماعت کی پالیسی کی صریحاً خلاف ورزی تھی۔ ان کے متنازعہ بیانات پر شوریٰ کے اجلاس میں بھی ارکان نے تحفظات کا اظہار کیا اور فیصلہ کیا کہ حافظ حسین احمد پارٹی کے سینئر رکن ہیں اس لیے ان کے خلاف شکایات کی پہلے تحقیقات کی جائیں گی۔ اس سلسلے میں سندھ سے تعلق رکھنے والے سینئر پارٹی رہنما عبدالقیوم ہالجیوی کی سربراہی میں سات رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں چاروں صوبوں سے ایک ایک رکن بھی شامل ہیں۔ مولانا عبدالواسع بھی اس کمیٹی کے رکن ہوں گے۔ مولانا عبدالواسع کا کہنا تھا کہ کمیٹی کو حافظ حسین احمد کی رکنیت ختم کرنے یا نہ کرنے سمیت ہر قسم کا فیصلہ کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔دوسری جانب اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے حافظ حسین احمد کے بیٹے حافظ زبیر احمد کا کہنا تھا کہ ان کے والد کو پارٹی قیادت کی جانب سے اب تک کوئی شوکاز نوٹس نہیں ملا۔ انہوں نے بتایا کہ حافظ حسین احمد اپنے رفقا سے مشاورت کے بعد جمعرات کو کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرکے اپنا تفصیلی مؤقف پیش کرینگے۔بلوچستان کے ضلع مستونگ سے تعلق رکھنے والے حافظ حسین احمد کا شمار جے یو آئی کے سینیئر ترین رہنماؤں میں ہوتا ہے۔ وہ دور طالبعلمی میں ہی جے یو آئی کی طلبہ تنظیم جمعیت طلبہ اسلام سے وابستہ ہوئے۔ حافظ حسین احمد کے مطابق انہیں 1973 میں مولانا فضل الرحمان کے والد مفتی محمود نے اپنے قلم سے دستخط کرکے بنیادی رکنیت دی تھی۔ حافظ حسین احمد دو مرتبہ رکن قومی اسمبلی اور ایک مرتبہ سینیٹر رہے۔ وہ قومی اسمبلی میں پارٹی کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر بھی رہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں