گلگت بلتستان (پی این آئی) گلگت بلتستان انتخابات، پلس کنسلٹنٹ سروے میں تحریک انصاف کے اکثریتی نشستیں ملنے کی پیشن گوئی، 15 نومبر کو شیڈول انتخابات میں تحریک انصاف، پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے درمیان مقابلہ ہوگا، حکمراں جماعت کو سب سے زیادہ 12 نشستیں پر فتح حاصل ہونے کا امکان۔ تفصیلات کے
مطابق گلگلت بلتستان انتخابات سے قبل پلس کنسلٹنٹ نامی ادارے کی جانب سے جاری رپورٹ میں پیشن گوئی کی گئی ہے کہ حکمراں جماعت تحریک انصاف کو انتخابات میں سب سے زیادہ نشستیں حاصل ہوں گی۔رپورٹ کے مطابق تحریک انصاف اس وقت گلگت بلتستان میں سب سے زیادہ مقبول سیاسی جماعت بن چکی ہے۔ 15 نومبر کو گلگت بلتستان کی کل 24 نشستوں پر الیکشن ہوگا، جس میں سے تحریک انصاف کو 12 پر فتح حاصل ہونے کا امکان ہے۔جبکہ پیپلزپارٹی کو 5 اور مسلم لیگ ن کو صرف 1 نشست پر فتح حاصل ہونے کا امکان ہے۔ 12 نشستوں پر فتح حاصل کرنے کی صورت میں تحریک اںصاف باآسانی حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہوگی۔دوسری جانب گیلپ پاکستان اور پلس کنسلٹنٹ کی جانب سے حال ہی میں کروائے گئے سروے کے نتائج بھی جاری کیے گئے ہیں۔ سروے کے دوران مقبول ترین لیڈر کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں 42 فیصد افراد نے وزیراعظم عمران خان کا نام لیا۔ 17 فیصد نے بلاول بھٹو زرداری اور 15 فیصد نے نواز شریف کے حق میں فیصلہ دیا۔ مریم نواز صرف 3 فیصد عوام کی پسندیدہ لیڈر قرار پائیں۔جبکہ پلس کنسلٹنٹ کے سروے میں بھی وزیراعظم سب سے مقبول لیڈر قرار پائے۔ 41 فیصد افراد نے عمران خان کو سب سے مقبول رہنما قرار دیا تھا 23 فیصد لوگوں نے بلاول بھٹو زرداری جبکہ 16فیصد افراد نے نواز شریف کو مقبول ترین لیڈر قرار دیا۔ اس کے علاوہ مقبول ترین سیاسی جماعتوں کے حوالے سے ووٹرز نے پاکستان تحریک انصاف کو اپنی پہلی چوائس قرار دیا۔دوسرے نمبر پر پاکستان پیپلز پارٹی ووٹرز کی پسندیدہ جماعت نظر آئی۔ سروے میں پاکستان مسلم لیگ ن کا تیسرا نمبر رہا۔ گیلپ سروے کے مطابق 27 فیصد ووٹرز نے پاکستان تحریک انصاف کو ووٹ دینے کا کہا۔24 فیصد نے پاکستان پیپلز پارٹی کو جب کہ 14 فیصد نے ن لیگ کو ووٹ دینے کا ارادہ ظاہر کیا۔12 فیصد ووٹرز نے آزاد امیدواروں کو ووٹ دینے کا عندیہ دیا ہے۔پلس کنسلٹنٹ سروے میں بھی تحریک انصاف ووٹرز کی پہلی پسند نظر آئی۔35 فیصد ووٹرز نے 15 نومبر کے انتخابات میں پی ٹی آئی کو ووٹ دینےکا کہا۔دوسرے نمبر پر 26 فیصد نے پیپلز پارٹی کو ووٹ دینے کا کہا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں