اسلام آباد (آئی این پی)وزیراعظم عمران خان اور تحریک انصاف کی 25ماہ کی حکومت میں ملکی و غیر ملکی قرضوں میں 14ہزار922ارب روپے کا ریکارڈ اضافہ ہوا ہے، پاکستان کا کل ملکی و غیر ملکی قرضے کا حجم 29ہزار 879ارب روپے سے 44ہزار801ارب روپے ہو گیا، تحریک انصاف کی حکومت پاکستان کی
تاریخ میں سب سے زیادہ قرضہ لینے والی حکومت بن گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی حکومت نے ملکی و غیر ملکی قرضوں کا نیا ریکارڈ قائم کر دیا ہے ۔ سرکاری دستاویز کے مطابق ملک پر قرضوں کا مجموعی بوجھ 44 ہزار 801ارب روپے ہو گیا ہے جس میں صرف تحریک انصاف کی حکومت کے 25ماہ کی حکومت کے دوران 14ہزار 922ارب روپے ملکی و غیر ملکی قرضوں کا حجم بڑھا ہے۔ دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ قرضوں کا بوجھ سے مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) کے 98.3فیصد ہوا ہے، مقامی قرضوں میں 7ہزار285 ارب روپے اضافہ ہوا ہے جس کا کل حجم 23ہزار 701 ارب روپے ہو گیا ہے،جبکہ بیرونی قرضوں کے بوجھ میں 25 ماہ میں 6 ہزار 416ارب روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جو تاریخ میں سب سے زیادہ اضافہ ہے، بیرونی قرضوں کا بوجھ 17 ہزار 369 ارب روپے پر پہنچ گیا ہے۔ سرکاری دستاویز میں مزید بتایا گیا ہے کہ جون 2018تک ملک پر قرضوں کا مجموعی بوجھ 29 ہزار 879 ارب روپے تھے اور مقامی قرضے 16 ہزار 416 ارب روپے تھے مزید یہ کہ جون 2018تک غیر ملکی قرضوں کا حجم 10 ہزار 953ارب روپے تھا جبکہ 2013میں ملک پر قرضوں کا مجموعی بوجھ 14ہزار 318 ارب روپے تھا۔ دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف اور نون لیگی حکومت کے دور میں ملکی و غیر ملکی قرضوں کے بوجھ میں 15ہزار 561 ارب روپے کا اضافہ ہوا تھا، سابق آرمی چیف و صدر پاکستان جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے 9 سال میں کل قرضوں میں 3ہزار 200ارب روپے اضافہ ہوا تھا جبکہ پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں کل قرضوں میں 8ہزار200ارب روپے اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں