کورونا وائرس کی دوسری لہر، پاکستانی ابھی خوشیاں نہ منائیں کیونکہ۔۔۔ ڈاکٹر عطا الرحمٰن نے پریشان کن انکشاف کر دیا

اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم کی ٹاسک فورس برائے کورونا کے چیئرپرسن ڈاکٹر عطاالرحمان نے کہا ہے کہ کورونا ویکسین پر ابھی خوشیاں نہ منائی جائیں ، کیوں کہ عالمی وباء کی ویکیسن آنے میں ابھی کافی وقت لگے گا۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ کورونا ویکسین کی 90

فیصد افادیت ابھی ابتدائی ہے ، رضا کاروں کو پیسے دیے جارہے ہیں فری میں ٹرائل نہیں ہورہے ، ویکیسن آنے کا ابھی 8 سے10ماہ کوئی چانس نہیں ہے ۔ڈاکٹر عطاالرحمان نے کہا کہ کورونا کی ویکسین لانے کے لیے نیشنل کولڈ چین کی ضرورت ہے ، ویکسین آبھی جائے تو اس پر بڑا خرچہ کرنا پڑے گا۔ وزیراعظم کی ٹاسک فورس برائے کورونا کے چیئرپرسن نے بتایا کہ پاکستان میں بھی ویکسین کے 2 کلینیکل ٹرائل ہورہے ہیں ، یہ ویکیسن پاکستان کے لیے مفید ہوگی جو کہ سستی بھی ملے گی ، اس وقت کورونا کی دوسری لہر زیادہ خطرناک لگ رہی ہے کیوں کہ کورونا وائرس لگاتار اپنی شکل تبدیل کررہا ہے۔یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ امریکی داو ساز کمپنی فائزر اور بائیو ٹیک نے اپنی تیار کردہ ویکیسن 90 فیصد موثر ہونے کا دعویٰ کیا ہے ، فائرز اور بائیوٹیک نے اپنی تیار کردہ ویکیسن کے تیسرے مرحلے کلینکل نتئاج کے ابتدائی نتائج جاری کر دیے ، غیر ملکی خبر رساں دارے کے مطابق امریکی دوا ساز کمپنی فائزر اور بائیو ٹیک نے ویکیسن 90 فیصد موثر ہونے کا دعویٰ کیا ہے ، بائیو ٹیک اور فائزر کے اشتراک سے بننے والی کورونا ویکیسن کو مزید محفوظ ثابت ہونے پر ہنگامی استعمال کی اجازت دی جا سکتی ہے تاہم فی الحال فیز تھری میں کیے گئے ٹرائلز میں اس کے نتائج 90 فیصد مثبت آئے ہیں ، تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کورونا ویکیسن لینے والے 94 فیصد شرکاء کو 28 دنوں کے اندر کورونا سے بچایا گیا۔امریکی میڈیا کے مطابق امریکی فرم نے یہ ویکیسن جرمنی کی بائیوٹیک کمپنی کے ساتھ مل کر بنائی ، ویکیسن موثر ثابت ہونے کی خبر نشر ہونے کے فوری بعد دونوں کمپنیوں کے شئیرز میں اضافہ ہو گیا ہے ، فائزر کے شئیر 7 فیصد ہیں جب کہ بائیو میٹرک امریکا کے شئیرز میں 11 فیصد تک اضافہ ہوا ہے ، امریکی دوا ساز کمپنی فائزر اور ان کے جرمنی پارٹنر بائیو ٹیک بڑے پیمانے پر ہونے والے کلینکل ٹرائل کا کامیاب سامنے لانے والی پہلی کمپنی بھی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں