لاہور (پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کراچی واقعے کی انکوائری رپورٹ مسترد کردی، انہوں نے کہا کہ رپورٹ میں صرف جونیئرز کو قربانی کا بکرا بنایا گیا، جبکہ اصل ذمہ داروں کو بچایا گیا ہے۔ انہوں نے مائیکروبلاگنگ کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ردعمل میں کہا کہ آئی
جی سندھ کے اغواء کے واقعے کی انکوائری رپورٹ میں اصل ذمہ داروں کو بچایا گیا ہے جبکہ ان ذمہ دران کو بچانے کیلئے جونیئرافسران کو قربانی کا بکرا بنا دیا گیا ہے۔قائد مسلم لیگ ن نے کہا کہ ہم اس انکوائری رپورٹ کو مسترد کرتے ہیں۔ دوسری جانب پی ڈی ایم اتحاد میں شامل بڑی جماعت پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے انکوائری رپورٹ پر اپنے ردعمل میں کہا کہ کراچی واقعے کی انکوائری مکمل کی گئی ہے۔کراچی واقعے پر آرمی چیف سے انکوائری کا مطالبہ کیا تھا۔ آئی جی واقعے کی انکوائری مکمل ہونے کا خیرمقدم کرتا ہوں۔بلاول بھٹو نے کہا کہ مجھے خوش خبری ملی ہے کہ انکوائری ہوئی، انکوائری مکمل ہوئی اور ایکشن بھی لیا گیا۔ میں انکوائری اورایکشن پر مبنی اقدام کا خیرمقدم کرنا چاہیے۔ اس قسم کے اقدام سے اداروں کی ساکھ بہتر ہوتی ہے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ جمہوری طریقہ یہی ہے کہ غلطی ہوتو تحقیقات ہو اورایکشن لیا جائے۔ امید ہے اس شروعات کو آگے لے کرچلیں گے۔جمہوریت اور پاکستان کیلئے ہم سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ واضح رہے آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے حکم پر آئی جی سندھ کے اغواء کے واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ مکمل کرلی گئی ہے۔ انکوائری 18 اکتوبر کو کراچی میں پیش آنے والے واقعے کے تناظر میں کی گئی۔ کورٹ آف انکوائری کی سفارشات پر رینجرز اور آئی ایس آئی کے متعلقہ افسران کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے اور قرار دیا گیا کہ افسران کو ایسی ناپسندید صورتحال سے گریز کرنا چاہئیے تھا۔ان افسران نے سندھ پولیس کے طرز عمل کو ناکافی اورسست روی کا شکار پایا۔ فرائض کی خلاف ورزی پر افسران کے خلاف جی ایچ کیو میں کاروائی عمل میں لی جائے گی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ اس صورتحال کے باعث ریاست کے دو اداروں میں غلط فہمیاں پیدا ہوئیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں