اگر مارشل لاء بھی لگتا ہے تو بے شک لگ جائے ، ن لیگ کا اندرون خانہ منصوبہ سامنے آگیا

اسلام آباد (پی این آئی) صحافی و تجزیہ کار نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی تشکیل کے پیچھے مسلم لیگ ن کا مقصد اپوزیشن جماعتوں کا کندھااستعمال کرتے ہوئے افواج پاکستان اور سپریم کورٹ پر حملہ کرنا ہے ، موجودہ پارلیمانی نظام کو تہس نہس کرنے کے لیے اتنی زیادہ بے چینی پھلانی ہے کہ جس

کے نتیجے میں اگر مارشل لاء بھی لگتا ہے تو بے شک لگ جائے ، تاکہ ہمارے خلاف بننے والے مقدمات کا فیصلہ بھی نہ ہوسکے، بلکہ مارشل لا ء کے نتیجے میں اگر فیصلہ ہوبھی جائے تو یہ کہنے کا موقع مل جائے کہ یہ تو پی سی او ججوں کا فیصلہ ہے، کیوں کہ ملک میں مارشل لاء لگا ہوا ہے اس لیے یہ سب تو ہمارے خلاف انتقام ہے۔تفصیلات کے مطابق اپنے یوٹیوب چینل پر گفتگو میں انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کا خیال ہے کہ اگر مارشل لاء لگ گیا تو وہ ہمارے مفاد میں ہوگا لیکن اس نظام کا خاتمہ زیادہ ضروری ہے ، جس کے لیے بے شک پارلیمنٹ بھی نہ رہے، صوبائی اسمبلیاں بھی ختم ہوجائے اور پیپلزپارٹی کی سندھ میں حکومت بھی نہ رہے، اس مقصد کے لیے ان کی طرف سے منصوبہ بنایاگیا کہ فوجی قیادت پر حملہ کیا جائے، جس کے بعد ان کی طرف سے ردعمل آئے گا اور وہ غصے میں آکر کوئی انتہائی قدم اٹھائیں گے، جس سے ہمارا فائدہ ہوگا۔صحافی صابر شاکر کے مطابق پیپلزپارٹی کو اس بات کا اچھی طرح سے اندازہ تھا، سابق صدر آصف زرداری نے گوجرانوالہ جلسے کے بعد اس چیز کو اور بھی بہتر انداز میں محسوس کرلیا اور کراچی میں نوازشریف کو تقریر نہیں کرنے دی گئی ، جس کے لیے مولانا فضل الرحمان اور محمود اچکزئی سمیت سب کو انکار کردیا کہ ہمارام فورم اس کام کے لیے استعمال نہیں ہوگا، اس لیے پیپلزپارٹی نے کراچی جلسے میں ویڈیو لنک کا اہتمام ہی نہیں کیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں