لاہور کے 85 تھانوں کے ایس ایچ اوز اور محرراعلی پولیس افسران کو ماموں بنانے لگے،تھانوں کے 6 رجسٹر 20 سالوں سے مکمل نہ کیے جاسکے

لاہور(این این آئی)صوبائی دارالحکومت لاہور کے 85 تھانوں کے ایس ایچ اوز اور محررز اعلی پولیس افسران کو ماموں بنانے لگے، تھانوں کے 6 رجسٹر گزشتہ 20 سالوں سے مکمل نہ کیے جاسکے ،سابقہ پولیس افسران کی تھانوں کی انسپیکشنز بھی مشکوک ہو گئیں،سی سی پی او محمد عمر شیخ نے چوری پکڑ کر ایس

پی ڈولفن راشد ہدایت کو تحقیقات اور انسپیکشنز کاحکم دے دیا۔سی سی پی او محمد عمر شیخ نے اپنی تعیناتی کے بعد شہر کے مختلف تھانوں میں اچانک چھاپے مارے،لاہور کے85 میں سے اکثر تھانوں کے رجسٹر نامکمل تھے۔سال 2001 سے رواں سال 2020 تک شہر کے متعدد تھانوں کے رجسٹر نمبر 4,9, 12,12A,19اور 21 گزشتہ 20 سالوں سے مکمل نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے ۔سی سی پی محمد عمر شیخ نے ایس ایس پی ایڈمن عثمان اعجاز باجوہ کو حکم دیا کہ وہ لاہور کے تمام سرکلز کے ایس ڈی پی اوز کو حکم دیں کہ نامکمل رجسٹرز کو فوری طور پر مکمل کریں لیکن متعدد تھانوں کی جانب سے ریکارڈ مکمل نہیں کیا جاسکا۔سی سی پی او محمد عمر شیخ کے حکم پر ایس پی ڈولفن سکواڈ لاہور راشد ہدایت کو تھانوں میں چھاپے مار کر ریکارڈ چیک کرنے کی ہدایات جاری کی ہے ۔سی سی پی او کی جانب سے ذمہ داروں کا تعین کرنے کا بھی حکم دیا گیا ہے اورکوتاہی برتنے پر مذکورہ افسر کے خلاف کارووای کا بھی عندیہ دیا گیا۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں