لاہور (پی این آئی) سینئر تجزیہ کارنے کہا ہے کہ پنجاب میں عثمان بزدار کی آئینی تبدیلی کے فارمولے پر پیشرف ہوئی ہے، طاقتور حلقوں کا اپوزیشن کو کہنا ہے کہ آپ عثمان بزادر کی تبدیلی چاہتے تھے،اس آئینی اور قانونی تبدیلی کیلئے کام آگے بڑھا ہے، آصف زرداری بھی چاہتے ہیں پنجاب میں تبدیلی سے مرکزمیں
تبدیلی ہوجائے گی۔انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں اپنے تبصرے میں کہا کہ اپوزیشن جماعتوں میں پنجاب میں تبدیلی کے فارمولے پر بھی بات چل رہی ہے، نوازشریف چاہتے ہیں کہ نئے الیکشن کروائے جائیں، لیکن آصف زرداری اور کچھ دوسرے قائدین کا کہنا ہے کہ پنجاب میں اگر تبدیلی ہوجائے تو عمران خان وفاق میں کمزور ہوجائیں گے۔ پنجاب میں مسلم لیگ ن ، مسلم لیگ ق یا کوئی بھی حکومت بنا لے، عمران خان چونکہ پنجاب میں ڈلیور نہیں کرپارہے، عثمان بزادار کی تبدیلی سے عمران خان کی مرکزی حکومت کمزور ہوجائے گی۔ملک میں طاقتور حلقوں کا بھی اپوزیشن کو کہنا ہے کہ آپ چاہتے تھے کہ پنجاب میں عثمان بزادر کو تبدیل کیا جائے تو اس کی آئینی اور قانونی تبدیلی کیلئے بھی کام آگے بڑھا ہے۔ یاد رہے گزشتہ روز سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان کی زیرصدارت اپوزیشن جماعتوں کے قائدین کا اجلاس ہوا، جس میں حکومت مخالف تحریک کیلئے آئندہ کے جلسوں اور احتجاجی پروگرام پر گفتگو کی گئی۔تمام جماعتوں کے نمائندے اور قائدین شریک ہوئے، میاں نوازشریف اور آصف زرداری بھی اجلاس میں شریک ، اجلاس میں آئندہ کے لائحہ عمل پر غور کیا گیا، پاکستان میں سنگین اور سب سے بڑا مسئلہ معاشی بحران کا ہے، جس نے عام شہری کی زندگی کو اجیرن کردیا ہے، شہریوں کا سکون چھین لیا گیا ہے۔ اس تما م تر صورتحال میں پی ڈی ایم نے تحریک کو آگے لے جانے اور ملک کے مختلف حصو ں میں جلسہ عام منعقد کرنے کے شیڈول پر بات کی ہے۔پی ڈی ایم کے نزدیک اصل ہدف پاکستان میں حقیقی ، آئینی اور جمہوری نظام کی بحالی ہے، اس حوالے سے ایک میثاق طے کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔ 13 نومبر کو اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا، پھر 14نومبر کو اسلام آباد کو اسٹیئرنگ کمیٹی کی سفارشات کو حتمی شکل دینے کیلئے سربراہی اجلاس ہوگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں