اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق ڈی جی آئی ایس آئی اسد درانی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کیلئے دائر درخواست پر وزارت دفاع سے دس روز میں جواب طلب کرلیا ۔ پیر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے کیس کی سماعت کی۔جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ اسد درانی کو
سزا سنائی جا چکی انکی پنشن بند کر دی گئی۔ عدالت نے کہاکہ اسد درانی کو قید کی سزا نہیں ہوئی پھر انکا نام ای سی ایل پر کیوں رکھا جا رہا ہے۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے وزارت دفاع سے دس روز میں جواب طلب کر لیا۔ دور ان سماعت وزارت دفاع کے نمائندے کی ہدایات لینے کیلئے وقت دینے کی استدعا منظور کرلی گئی ۔ نمائندہ وزار ت دفاع کے مطابق اسد درانی کے خلاف انکوائری چل رہی ہے۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیاکہ انکوائری مکمل ہونے پر کوئی فائنل آرڈر ہوا؟ وزارت دفاع کے نمائندہ نے کہاکہ انکوائری مکمل ہو چکی ہے، رپورٹ متعلقہ حکام کے سامنے رکھنی ہے۔ عدالت نے استفسار کیاکہ کیا اسد درانی اس انکوائری کی روشنی میں آپکو پاکستان میں چاہیے۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ متعلقہ اتھارٹی اس معاملے کو کب تک مکمل کر لے گی، ایک سال ہو چکا ابھی تک انکوائری مکمل نہیں ہوئی اور کتنا وقت چاہیے۔ عدالت نے کہاکہ متعلقہ اتھارٹی کوئی فیصلہ کریگی پھر ہی عدالت فیصلہ کریگی کہ نام ای سی ایل پر رکھنا ہے یا نہیں۔عدالت نے کیس کی سماعت 20 نومبر تک ملتوی کر دی ۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں