کراچی(این این آئی)ریلوے کے مالی بحران کے باعث 6 ہزار ریٹائرڈ ملازمین کورواں سال واجبات کی ادائیگی ناممکن ہوگئی ہے، 2018سے گریجویٹی اورپراویڈنٹ فنڈزنہ ملنے کی وجہ سے ریٹائرڈ ریلوے ملازمین انتظارکی سولی پرلٹک گئے،ریلوے حکام نے رواں مالی سال کے اختتام تک ریونیو اور اخراجات کے درمیان
6 ارب روپے خسارے کا خدشہ ظاہرکردیا ہے،وفاقی حکومت کی مالی امداد کے بغیرریلوے نے ریٹائرڈ ملازمین کوواجبات کی ادائیگی سے انکارکردیا ہے۔ وفاقی حکومت وزارت خزانہ اور وزارت ریلویزکے مابین 6 ہزار ریٹائرڈ ملازمین اور بیوائوں کو واجبات کی ادائیگی، پراویڈنٹ فنڈ، گریجویٹی اور پنشن کی رقم دینے کے معاملے پراختلافات کا خاتمہ نہیں ہوسکا ہے جبکہ رواں مالی سال 2020-21 کے دوران ریلویزکو6 ارب مزید خسارے کے وجہ سے وفاقی حکومت نے اپنی مالی مشکلات کے باعث ریلویز کومالی امداد کی فراہمی سے معذرت کرلی ہے۔ ریلویزکے معتمد ترین ذرائع کے مطابق ریلوے کے مالی بحران کے باعث 6 ہزار ریٹائرڈ ملازمین کورواں سال واجبات کی ادائیگی ناممکن ہوگئی ہے،ریٹائرڈ ریلوے ملازمین 2018 سے گریجویٹی اورپراویڈنٹ فنڈزملنے کے انتظارمیں ہیں مگرریلویز کی طرف سے انہیں ہرتین ماہ بعد نئی تاریخ دے دی جاتی ہے۔ریلویزحکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ تین مہینوں کے دوران اپنی آمدنی کا تقریبا 50 فیصد حصہ کھو دیا ہے کیونکہ کورونا وائرس کا خوف، ٹرینوں کی آمد،روانگی کے شیڈول میں رکاوٹیں اورحادثات وغیرہ کی وجہ سے ریلویز کی آمدنی متاثرہوئی ہے اور مسافروں کی تعداد مسلسل کم ہونے کی وجہ سے رواں برس ریونیو اور اخراجات کے درمیان کم سے کم 6 ارب روپے کا خسارہ ہوسکتا ہے۔گزشتہ پانچ ماہ کے دوران ریلوے کو تقریبا 16 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 8.1 ارب روپے کی آمدنی ہوئی ہے جس سے واضح طور پر بڑے پیمانے پر ریونیو میں کمی کا خدشہ ہے۔دوسری جانب 40فیصد ریلوے ملازمین اپنی مدت ملازمت مکمل کرنے کے بعد ریٹائرہوچکے ہیں لیکن واجبات کی عدم ادائیگی کی وجہ سے ملازمین ریلوے حکام کے دفاترکے چکرکاٹنے پرمجبورہیں۔ریلوے کراچی ڈویژن کے گریڈ 18کے ایک انجینئرکے مطابق صرف کراچی ڈویژن میں 12 سو سے زائد ملازمین اور بیوائیں اپنے بقایاجات سے 2 برس سے محروم ہیں۔دوسری جانب وفاقی حکومت کی طرف سے ریلویز کے لیے 6 ارب روپے کی خصوصی گرانٹ کی منظوری کے باوجود بعض ملازمین کوصرف پینشن کی ادائیگی کی گئی ہے وفاقی وزیرریلویزشیخ رشید احمد کی جانب سے ریٹائرڈ ملازمین کوواجبات کی ادائیگی کے لیے مختلف تاریخیں دینے کے باوجود مسئلہ جوں کا توں ہے جبکہ کورونا لاک ڈان، مال بردار ٹرینوں کی معطلی،ٹرینوں کا محدود آپریشن اور مسافروں کی تعداد میں کمی کی وجہ سے ریلویز کے مالی بحران کی وجہ سے ریٹائرڈ ریلوے ملازمین کو واجبات کی ادائیگی مزید ایک برس تاخیرکا شکارہوگئی ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں