کویت(پی این آئی) دُنیا بھر میں کورونا کی دوسری وبا پوری طاقت سے حملہ آور ہو چکی ہے۔ کویت میں بھی کورونا کیسز میں اضافہ ہونے لگا ہے جس کے بعد کویتی حکومت نے امکان ظاہر کیا ہے کہ اگر مزید کیسز بڑھے تو جلد مملکت میں رات کا کرفیو لگایا جا سکتا ہے جس کا دورانیہ رات 9بجے سے صبح 4 بجے تک
ہو گا۔ کویتی میڈیا کے مطابق کابینہ کے اجلاس میں وزیر صحت ڈاکٹر باسل الصباح نے ایک پلان پیش کیا ہے جس کے مطابق جلد جزوی کرفیو لگ سکتا ہے۔ڈاکٹر باسل نے کابینہ اجلاس میں بتایا کہ اگلے چھ سے 10 ہفتوں کے دوران مملکت میں کورونا کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو سکتا ہے جس کے باعث جزی لاک ڈاؤن کرنا بہتر رہے گا۔ اس پلان کے مطابق کورونا کیسز بڑھنے کی صورت میں حکومت کو دو ہفتوں کے لیے رات 9 بجے سے صبح 4 بجے تک کرفیو لگا دینا چاہیے۔اس دوران کویت آنے اور جانے والی پروازیں بھی معطل کر دی جائیں گی اور ریسٹورنٹس اور مالز بھی بند ہو جائیں گے تاہم انہیں ہوم ڈلیوری کی اجازت ہو گی۔ڈاکٹر باسل نے کہا کہ مملکت میں حفاظتی اقدامات کے طور پر کارکنان کے کام کے اوقات بھی گھٹا کر صبح 10 بجے سے رات 8 بجے کے درمیان مقرر کرنے ہوں گے۔ ان حالات میں گھروں سے ہی کام کرنا بہتر رہے گا ۔ اس کے علاوہ گھریلو قرنطینہ کی خلاف ورزی کرنے والوں پر فوری طور پر جرمانے عائد ہونے چاہئیں۔انہوں نے بتایا کہ 30 اگست 2020ء کو مملکت سے جزوی کرفیو ہٹانے کے بعد کورونا کیسز میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔اس لیے کرفیو ہی اس وبا کو پھیلنے سے روک سکتا ہے۔ مملکت میں 10 مئی سے 30 مئی کے دوران 20 روز کے مکمل لاک ڈاؤن کے دنوں میں کورونا کیسز میں 40 فیصد کمی ہو گئی تھی۔ واضح رہے کہ کویت میں پہلی بار 22 مارچ کو جزوی لاک ڈاؤن کیا گیا تھا۔ جو بعد میں مکمل لاک ڈاؤن میں بدل گیا اورپھر آہستہ آہستہ کرفیو کی پابندیاں نرم کر کے 30 اگست کو ختم کر دی گئی تھیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں