حافظ آباد (آئی این پی ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان جیسی ہیلتھ انشورنس بڑے بڑے ترقی یافتہ ممالک میں بھی نہیں، ہمارے ملک میں سرکس لگا نے والے لوگ تیس سال سے اقتدار میں رہے، اب ان لوگوں کو مشکل پڑ گئی ہے، ان لوگوں کی چوری پکڑی گئی تو انہوں نے مجھے بلیک میل کرنا شروع کر دیا
کہ این آر او مل جائے، جتنے مرضی جلسے کرنے ہیں کر لو لیکن جب تک ملک کی لوٹی ہوئی دولت واپس نہیں کریں گے تو انہیں نہیں چھوڑوں گا۔حافظ آباد میں عوامی اجتماع سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ پنجاب حکومت نے فیصلہ کیا امسال تک 50 فیصد لوگوں کو ہیلتھ کارڈ دیا جائیگا۔ اس شاندار استقبال پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ حافظ آباد یونیورسٹی اور ضلعی ہسپتال بنانے کا فیصلہ کیا کیونکہ یہ دونوں آپ کی ضرورت ہیں۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ 2021تک تمام پنجاب کے شہریوں کو ہیلتھ کارڈ ملے گا اور ہر خاندان کو 10 لاکھ روپے تک مفت علاج کی سہولت ہوگی جبکہ حافظ آباد جیسے علاقوں میں پرائیوٹ ہسپتال بنیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو فلاحی ریاست بنانے کا کام شروع ہوچکا ہے۔ وزیر اعظم عمران خان نیکہا کہ امیر ترین ملکوں میں بھی یہ ہیلتھ سروس نہیں جو پاکستان میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کی حکومت دوبارہ اس لیے ملی کیونکہ وہاں غربت 28 فیصد سے کم ہو کر 18 فیصد ہوگئی تھی۔ وزیرا عظم عمران خان نے کہا کہ بڑے لوگوں نے روٹی، کپڑا اور مکان کی بات کی لیکن ہم نے پہلی مرتبہ لوگوں کو مکان دیں گے۔ علاوہ ازیں عمران خان نے اپوزیشن اتحادپاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کو سرکس قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے 30 سال اس ملک کو لوٹا اور یہ لوگ امیر سے امیر تر جبکہ غریب غریب تر ہوتے چلے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے لیے کوئی قانون نہیں تھا لیکن اب نہیں مشکل کا سامنا ہے اور قومی احتساب بیورو (نیب) کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن کے دور میں نیب غلام تھی لیکن ہمارے دور میں آزاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم مجھے اس لیے بلیک میل کررہے ہیں تاکہ میں نیب ختم کردوں اور ان کی چوری چھپ جائے۔ وزیر اعظم عمران خان نے لندن میں زیر علاج نواز شریف کے حوالے سے کہا کہ وہ جیسے ہی لندن پہنچے صحتیاب ہوگئے۔ ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جان لے کہ آپ سب کا مقابلہ مجھ سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کے معاملے پر اپوزیشن نے سوچا کہ حکومت کو دباو میں لا کر نیب کو ختم کرادیں گے۔عمران خان کے کہا کہ جب نیب کو ختم نہ کرنے کا فیصلہ کیا تو انہوں نے عدلیہ اور ساتھ ہی آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ آرمی چیف پر حملہ پوری فوج پر حملہ ہے۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ مسلم لیگ (ن)چاہتی ہے کہ فوج بغاوت کردے یعنی ہماری فوج تباہ ہو۔ علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن)کے قائد نواز شریف اس حدتک پہنچ گئے کہ اپنی فوج کے خلاف بھارتی زبان بولنے لگے لیکن اس سے میرا عزم مزید مضبوط ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ تمھاری طرح میر جعفر، میرصادق اور مسلم لیگ (ن)کے رہنما ایاز صادق، ان کو قانون کے دائرے میں لے کر آوں گا۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ پنجاب حکومت نے فیصلہ کیا امسال تک 50 فیصد لوگوں کو ہیلتھ کارڈ دیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ اس شاندار استقبال پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ حافظ آباد یونیورسٹی اور ضلعی ہسپتال بنانے کا فیصلہ کیا کیونکہ یہ دونوں آپ کی ضرورت ہیں۔ وزیر اعظم عمران خان نیکہا کہ 2021تک تمام پنجاب کے شہریوں کو ہیلتھ کارڈ ملے گا اور ہر خاندان کو 10 لاکھ روپے تک مفت علاج کی سہولت ہوگی جبکہ حافظ آباد جیسے علاقوں میں پرائیوٹ ہسپتال بنیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو فلاحی ریاست بنانے کا کام شروع ہوچکا ہے۔ وزیر اعظم عمران خان نیکہا کہ امیر ترین ملکوں میں بھی یہ ہیلتھ سروس نہیں جو پاکستان میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کی حکومت دوبارہ اس لیے ملی کیونکہ وہاں غربت 28 فیصد سے کم ہو کر 18 فیصد ہوگئی تھی۔ وزیرا عظم عمران خان نے کہا کہ بڑے لوگوں نے روٹی، کپڑا اور مکان کی بات کی لیکن ہم نے پہلی مرتبہ لوگوں کو مکان دیں گے۔ ۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں