وزیر اعظم عمران خان، سابق صدر آصف زرداری اور دیگر لیڈروں نے چوہدری شجاعت حسین سے رابطے کر لیے، کیا صورتحال پیدا ہو گئی؟

لاہور(پی این آئی)وزیر اعظم عمران خان، سابق صدر آصف زرداری اور دیگر لیڈروں نے چوہدری شجاعت حسین سے رابطے کر لیے، کیا صورتحال پیدا ہو گئی؟، پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیر اعظم چودھری شجاعت حسین کو سینے میں انفیکشن کے باعث ہسپتال منتقل کیے جانے کے بعد وزیراعظم عمران

خان اور سابق صدر آصف زرداری کے علاوہ دیگر قومی رہنماؤں نے فون پر ان کی خیریت دریافت کی جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار، وفاقی و صوبائی وزراء اور مختلف سیاسی و مسلم لیگی رہنماؤں کی بڑی تعداد ان کی عیادت کیلئے ہسپتال پہنچی۔ وزیراعظم عمران خان نے چودھری شجاعت حسین کے صاحبزادے چودھری شافع حسین سے فون پر چودھری شجاعت حسین سے بات کرنے کی خواہش ظاہر کی لیکن آکسیجن ماسک کی وجہ سے بات نہ ہو سکی۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میرے چودھری شجاعت حسین سے دیرینہ تعلقات ہیں، وہ ایک وضعدار سیاستدان ہیں، اللہ کریم انہیں جلد صحت یابی عطا فرمائے۔ سابق صدر آصف علی زرداری اور دیگر قومی رہنماؤں نے سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی کو فون کر کے چودھری شجاعت حسین کی خیریت دریافت کی اور ان کی جلد صحت یابی کی دعا کی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا جس پر چودھری پرویزالٰہی نے ان کا شکریہ ادا کیا۔ چودھری شجاعت حسین کو سینے میں انفیکشن کے باعث سروسز ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا اور مونس الٰہی ایم این اے نے ٹویٹ پر یہ اطلاع دیتے ہوئے بتایا تھا کہ الحمدللہ وہ خطرے میں نہیں ہیں اور صحت یاب ہو رہے ہیں۔ انہوں نے چودھری شجاعت حسین کیلئے دعاؤں اور نیک تمناؤں کے اظہار پر پارٹی کارکنوں، سیاسی رہنماؤں، دوست احباب اور اہل وطن سے دلی طور پر اظہار تشکر بھی کیا۔ پی ٹی آئی کے رہنما اور سمندر پار پاکستانیوں کیلئے وزیراعظم کے مشیر زلفی بخاری اور وفاقی وزیر برائے انسداد منشیات اعظم خان سواتی بھی چودھری شجاعت حسین کی عیادت کیلئے ہسپتال پہنچے۔ اس موقع پر چودھری پرویزالٰہی، چودھری وجاہت حسین، ارکان قومی اسمبلی مونس الٰہی اور چودھری سالک حسین کے علاوہ چودھری شافع حسین اور خاندان کے دیگر افراد بھی ہسپتال میں موجود تھے۔ قبل ازیں وزیراعلیٰ سردار عثمان بزدار نے چودھری شجاعت حسین کی جلد اور کامل صحت یابی کی دعا کی اور ڈاکٹروں کو ان کی بہترین علاج کی ہدایت کی۔ صوبائی وزراء ڈاکٹر یاسمین راشد، ڈاکٹر اختر ملک اور رکن قومی اسمبلی زین قریشی بھی ان کے ہمراہ تھے۔

close