اسلام آباد (پی این آئی)شہری ماسک پہنیں ورنہ جرمانہ ادا کریں، حکومت نے اعلان کر دیا، کورونا نے زندگی مشکل بنا دی، ملک میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے خطرات کے پیش نظر حکومت نے ماسک کا استعمال نہ کرنے والے شہریوں پر 100 روپے جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔تفصیل کے مطابق نیشنل کمانڈ
اینڈ کنٹرول سینٹر (این سی او سی) نے ملک میں کورونا وائرس کے بڑھتے خطرات سے نمٹنے کیلئے نئی حکمت عملی طے کر لی ہے۔این سی او سی کے مطابق ملک کے بڑے شہروں کراچی، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، ملتان، حیدر آباد، گلگت، مظفر آباد، میرپور، پشاور، کوئٹہ، گوجرانوالہ، گجرات، فیصل آباد، بہاولپور اور ایبٹ آباد میں حکمت عملی کا اطلاق ہوگا۔کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے اختیار کی گئی حکمت عملی کے تحت ماسک کا استعمال نہ کرنے پر 100 روپے جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ ماسک استعمال نہ کرنیوالے کو 3 ماسک دیئے جائیں گے۔اس کے علاوہ ان ڈور شادی جبکہ آؤٹ ڈور تقریبات میں ایک ہزار سے زائد افراد کی شرکت پر پابندی ہوگی۔ شادی تقریبات میں ایس او پیز پر سختی سےعملدرآمد لازمی ہوگا۔سرکاری اور نجی دفاتر میں 50 فیصدعملہ کام کرے گا جبکہ 50 فیصد عملے کو گھر سے کام کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ادھر کورونا وائرس کی دوسری لہر کے خدشات کے پیش نظر محکمہ داخلہ سندھ نے الرٹ جاری کرتے ہوئے سخت اقدامات اور ایس او پیز کا اعلان کر دیا ہے۔محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے جاری اعلامیے میں ہر عوامی مقام پر ماسک کا استعمال لازمی قرار دیتے ہوئے ہدایات جاری کی ہیں کہ اجتماع لگانے اور سماجی میل جول سے گریز کیا جائے۔حکومت کی جانب سے تین فٹ سے کم فاصلے پر سفر کرنے پر پابندی عائد کرتے ہوئے غیر ضروری طور پر سفر کرنا ممنوع قرار دیدیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ کسی بھی ادارے میں ایس او پیز کی خلاف ورزی پر ذمہ دار مینجر ہوگا۔ کار میں دو سے زائد افراد کے سفر پر پابندی عائد ہوگی۔کھانسی، بخار اور نزلے میں مبتلا افراد کو عوامی مقام پر جانے سے گریز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ جاری ہدایات میں کہا گیا ہے لپ اے ٹی ایم مشین کے استعمال کی صورت سینیٹائزر کا استعمال کیا جائے۔اعلامیے میں کہا گہا ہے کہ 55 سال سے زائد عمر کے افراد کو دفاتر نہ بلایا جائے، صرف ضروری سٹاف سے دفاتر میں ڈیوٹیاں کرائی جائیں۔ آن لائن کاموں کو ترجیج دی جائے۔ کسی بھی علاقے میں کیسز بڑھنے کی صورت فوری بندش کا اطلاق ہوگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں