حیدرآباد(این این آئی)قومی عوامی تحریک کے سربراہ ایاز لطیف پلیجو نے کہاہے کہ سندھ اور بلوچستان کے سمندری جزائر پر قبضے کا وفاق کا خواب کسی صورت پورا نہیں ہونے دیں گے، اس حوالے سے جاری صدارتی آرڈنینس فوری واپس لیاجائے، پیپلزپارٹی پہلے درپردہ وفاق سے معاملات طے کرلیتی ہے اور جب
شور ہوتا ہے تو پھر یہ وفاق کی مذمت شروع کردیتے ہیں۔وہ قومی عوامی تحریک کے پانچ روز قبل کندھ کوٹ سے شروع ہونے والے “سندھ محبت بیداری پیدل مارچ” کے جمعتہ کو حیدرآباد پہنچنے پر شرکاء سے خطاب کر رہے تھے، مارچ میں قومی عوامی تحریک کے مرد اور خواتین کارکنوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی، ، مارچ کے شرکاء کا نسیم نگر چوک پر شاندار استقبال کیا گیا، اس موقع پر ادیب و دانشور ودیگر شخصیات بھی موجود تھیں۔حیدرآباد پریس کلب پر مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ایاز لطیف پلیجو نے کہاکہ محبت سندھ ریلی بیداری مارچ کندھ کوٹ سے پانچ روز میں یہاں پہنچا ہے یہ پانچ روز کی جدوجہد کافی نہیں ہے، جزائر پر وفاق کو آرڈنینس واپس لینا ہوگا، جزائر پر وفاقی آرڈیننس غیرآئینی و غیرقانونی ہے، انہوں نے کہاکہ مولانا فضل الرحمن نے جزائر کے حوالے سے جاری آرڈنینس پر بات کی ہے، مریم نواز سمیت دیگر وفاقی جماعتوں کے رہنماء بھی اس پر بات کریں، انہوں نے کہاکہ سندھ سمیت دیگر صوبوں کے حقوق پامال ہورہے ہیں سب کو آواز اٹھانی چاہئے، انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ اندرون سندھ کے لوگ کراچی پر حکمرانی کرتے ہیں ، اندرون سندھ سے ذوالفقار علی بھٹو، محمد خان جونیجو اور اب عمران خان خود میاں والی سے اسلام آباد آئے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان پر یقین رکھتے ہیں، 22کروڑ پاکستانی ہمارے بھائی ہیں، انہوں نے کہاکہ زرداری صاحب آپ سندھ پر رحم کرو ایک دن آپ بھی نہیں ہو گے اور نام تاریخ کی کتابوں میں رہ جائے گا، جزائر پر قبضے کرنے کا نوٹس لیں، انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی پہلے درپردہ وفاق سے معاملات طے کرلیتی ہے اور جب شور ہوتا ہے تو پھر یہ وفاق کی مذمت شروع کردیتے ہیں، انہوںنے کہاکہ ہم کراچی کمیٹی کو مسترد کرتے ہیں، پیپلزپارٹی کو تاریخ میں زندہ رہنے کے لئے اپنی پالیسیوں کو تبدیل کرنا ہوگا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں