جہانگیر ترین عمران خان نہیں بلکہ کس سے معاملات طے کرکے پاکستان واپس آئے ہیں؟ حیران کن تفصیلات آگئیں

لاہور(پی این آئی) تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء جہانگیرترین اسٹیبلشمنٹ سے معاملات طے کرکے واپس آئے، جہانگیرترین کے وزیراعظم سے نہیں بلکہ اسٹیبلشمنٹ سے معاملات طے ہوئے ہیں، وزیراعظم سے بات ہوتی تو پھر جہانگیرترین اسلام آباد ایئرپورٹ پر اترتے۔سینئر تجزیہ کارنے نجی ٹی وی کے پروگرام میں

گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم ہاؤس میں جہانگیرترین کے مخالف کیمپ سے بات ہوئی کہ جہانگیرترین واپس آگئے ہیں، لیکن ان میں جہانگیرترین کیلئے پہلے سے بھی زیادہ تلخی تھی۔میں یہی سوچ رہا تھا کہ جہانگیرترین کے اگر عمران خان کے ساتھ معاملات طے ہوجاتے تو پھر وہ لاہور نہیں اسلام آباد اترتے، عمران خان کا کوئی نہ کوئی نمائندہ بطور ٹوکن ان کو ایئرپورٹ سے لینے بھی جاتا۔لیکن ایسا تب ہوتا اگر وہ وزیراعظم سے معاملات طے ہونے کے بعد واپس آتے۔میں وزیراعظم ہاؤس کے کیمپ سے پوچھا اگر جہانگیرترین وزیراعظم کی مرضی سے نہیں آئے تو پھر کیسے آئے؟ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم سے بات نہیں ہوئی لیکن کسی اور کے ساتھ معاملات طے پاگئے ہیں۔آپ خود کہتے ہیں کہ وہ سسٹم کے آدمی ہیں، اسٹیبلشمنٹ کے بڑے قریب ہیں، شوگر انکوائری کمیشن کی رپورٹ کا کیا بنے گا اس حوالے سے وزیراعظم جانتے ہیں، لیکن وزیر اعظم چند روز قبل تک ان کے خلاف تھے۔ واضح رہے جہانگیرترین سات ماہ بعد آج صبح غیرملکی پروازکے ذریعے لندن سے لاہور پہنچ گئے ہیں۔ میڈیا سے مختصر گفتگو میں جہانگیر ترین نے کہا کہ اپنا علاج کروانے کے لیے ملک سے باہر گیا تھا، جیسا کہ پہلے بھی ہرسال علاج کے لیے پاکستان سے باہر جاتا ہوں۔ انہوں نے شوگر اسکینڈل کے الزامات پر کہا کہ اللہ کا شکر ہے میرا تمام کاروبار صاف اورشفاف ہے ، لیکن اپوزیشن کا تو کام ہے کہ وہ الزام لگائے ان کے تمام الزامات کا جواب دینا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں