ہمارا معاہدہ حکومت کے ساتھ کھانا کھانے کا نہیں ، ق لیگ نے وزیراعظم عمران خان کو بڑا دھچکا دیدیا

اسلام آباد(پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ق کے مرکزی رہنماء اور وفاقی وزیر طارق بشیرچیمہ نے کہا ہے کہ حکومت کو ووٹ کھانا کھانے کیلئے نہیں دیا تھا، حکومت کے ساتھ ایک معاہدہ ہوا تھا، ہماری شرائط اور تحفظات دور نہیں کیے گئے، ایک دن کہا گیا ہم شرائط پوری نہیں کرسکتے، وزیراعظم نے اتحادی ہونے کے

ناطے کبھی چودھری شجاعت سے ملاقات نہیں کی۔انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں کہا کہ مسلم لیگ ق کو وضع داری مارے جا رہی ہے، ہم پچھلے دو سال سے حکومت کو اپنے تحفظات سے آگاہ کررہے ہیں۔ احتجاج رجسٹرڈ کروا رہے ہیں، تقریبات میں شریک نہیں ہورہے، ہمارے لیے کمیٹیاں بھی بنائی گئیں، لیکن کوئی بات نہیں ہوئی، ہم نے ان کو بتایا کہ ایسے معاملات حل نہیں ہوتے۔مسلم لیگ ق حکومت کی وفاق میں ہی نہیں بلکہ پنجاب میں بھی اتحادی ہے۔جبکہ دوسری جماعتیں صرف مرکز میں اتحادی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ایک موقع ایسا بتائے جہاں ہم نے حکومت کو ووٹ نہ ڈالا ہو۔ ساتھ نہ دیا ہو، لیکن پچھلے دوسالوں میں وزیراعظم عمران خان نے صرف ایک چودھری شجاعت سے صرف ایک ملاقات کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے حکومت کو کہا کہ ہمارا آپ کے ساتھ ایک معاہدہ ہوا تھا ۔ آپ ہماری شرائط پوری نہیں کررہے۔ایک دن ہمیں بتایا گیا کہ ہم آپ کی شرائط پوری نہیں کرسکتے، یہ پہلے کچھ مہینوں کی بات ہے۔ ہم نے کہا ٹھیک ہم آئندہ مطالبہ نہیں کریں گے۔ واضح رہے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے آج حکومت میں شامل جماعتوں کو ظہرانہ دیا گیا۔ جس میں ایم کیوایم، جی ڈی اے اور بی اے پی کے رہنماؤں نے شرکت کی۔ تاہم مسلم لیگ ق اور بی این پی نے وزیراعظم کے ظہرانے میں شرکت نہیں کی۔بی این پی کے سربراہ اس وقت حکومت کے دھڑے سے نکل کر اپوزیشن کے ساتھ ہیں۔ جبکہ ق لیگ کے حکومت پر تحفظات تاحال برقرار ہیں۔ جس کے باعث ق لیگ نے ظہرانے میں شرکت نہیں کی۔ ق لیگ کے مرکزی رہنماء چودھری مونس الٰہی نے کہا کہ ہمارا تحریک انصاف سے اتحاد ووٹ کی حد تک ہے۔ ہمارا معاہدہ حکومت کے ساتھ کھانا کھانے کا نہیں ہے۔ ظہرانے میں ایم کیوایم اور جی ڈی اے نے سندھ حکومت سے متعلق تحفظات کا اظہار کیا۔سندھ کی بیوروکریسی وفاقی منصوبوں کو بھی پیپلزپارٹی کی مرضی سے چلا رہی ہے۔ سندھ کے ہر محکمے میں صرف پیپلزپارٹی کا کنٹرول ہے۔ وفاق کے منصوبوں میں منتخب ارکان پارلیمنٹ کو نظراندازکرنا مناسب نہیں۔ ایم کیو ایم نے کراچی ٹرانسفارمیشن پلان پر عملدرآمد سے متعلق تحفظات کا اظہار کیا۔ ایم کیوایم ارکان نے کہا کہ کراچی ٹرانسفارمیشن پلان پر کام انتہائی سست روی کا شکار ہے۔ سندھ حکومت کےعدم تعاون کی وجہ سے کراچی کے عوام متاثر ہورہے ہیں۔ احساس پروگرام اور بیت المال میں بھی سندھ حکومت من پسند افراد کو نواز رہی ہے۔ جبکہ سندھ حکومت ہمارے حلقوں کے مسائل کو جان بوجھ کرنظرانداز کر رہی ہے۔ اجلاس میں مسلم لیگ فنکشنل کی جانب سے بھی تحفظات کا اظہارکیا گیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں