لاہور (پی این آئی ) مسلم لیگ ق کے رہنما مونس الہٰی کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے ساتھ مشاورت کا فقدان ہے، جب تعاون درکار ہوتا ہے تو کسی ایم این اے کو بھیج دیا جاتا ہے ، حکومت کو ابھی بھی معاونت چاہیے تو ہم تیار ہیں لیکن حکومت کو معاونت کیلئے ہم سے بات کرنا ہوگی، وزیر اعظم پہلے ہمارے ساتھ معاملات
ٹھیک کریں۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مونس الہیٰ نے کہا کہ ق لیگ نے پہلے بھی حکومت کی حمایت کی اور آئندہ بھی کرے گی، ووٹ کی ہماری کمٹمنٹ ہے اور ہم یہ دیتے رہیں گے۔ پی ٹی آئی نے مفاہمت بڑھانی ہے تو قدم بڑھانا ہوگا، حکومت ایک قدم بڑھائے گی تو ہم دو قدم آگے بڑھائیں گے۔انہوں نے کہا کہ جب انہیں تعاون درکار ہوتا ہے تو کسی ایم این اے کو بھیج دیا جاتا ہے۔ کچھ وزرا اور ایم ایز آئے اور کہا کہ وزیر اعظم سے ملاقات کرائیں گے لیکن نہ انہوں نے ملاقات کرائی اور نہ وہ دوبارہ آئے۔مونس الہیٰ نے بتایا کہ فضل الرحمان کے دھرنے کے موقع پر بھی ہم نے کردار ادا کیا، وزیر اعظم نے جو ذمہ داری سونپی اسے ادا کیا، حکومت کو ابھی بھی معاونت چاہیے تو ہم تیار ہیں لیکن حکومت کو معاونت کیلئے ہم سے بات کرنا ہوگی، وزیر اعظم پہلے ہمارے ساتھ تو معاملات ٹھیک کریں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے ساتھ ہمارا سب سے بڑا ایشو مشاورت کا ہے، ہم کہتے ہیں جو بھی پالیسی بنانی ہے ہم سے مشورہ لے لیا کریں، کوئی بھی بل لانا ہے یا مہنگائی کا ایشو ہے تو ہم سے مشورہ کرلیا کریں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں