اسلام آباد( آئی این پی ) قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی برائے زرعی مصنوعات نے کسانوں کو بجلی کے بلوں میں سبسڈی دینے کی سفارش کر دی، جبکہ اس سلسلے میں قرارداد بھی منظور کرلی گئی، اسپیکر قومی اسمبلی نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ بلوچستان کو بروقت گندم کا بیج فراہم کیا جائے جبکہ وفاقی وزیر
برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی سید فخر امام نے کہا کہ 50 ہزار ٹن بیج پنجاب سیڈ کارپوریشن کے پاس ہیں،حکومت کاشتکاروں کو سستا بیج دے گی،گندم کی پیداوار بڑھانے کے لئے اقدامات اٹھا رہے ہیں۔جمعرات کو قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی برائے زرعی مصنوعات کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا،اجلاس کی صدارت اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کی،اجلاس میں وفاقی وزیر سید فخر امام سمیت ارکان قومی اسمبلی نے شرکت کی جبکہ چیئرمین پی اے آر سی ، صوبائی سیکرٹریز فوڈ سمیت دیگر حکام بھی اجلاس میںشریک ہوئے،اجلاس میں گندم کی پیداوار بڑھانے کے لئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا، گندم کی امدادی قیمت پر بھی غور کیا گیا، اجلاس کے دوران صوبائی وزیر بلوچستان نے کہا کہ بلوچستان کو باقی صوبوں سے زیادہ توجہ کی ضرورت ہے،سبسڈی نہ ملنے کی وجہ سے بلوچستان کا کسان سراپا احتجاج ہے،گندم کا بیج سندھ اور پنجاب سے لیتے ہیں،اگر بیج نہ دئیے گئے تو فصل کم ہوگی، سندھ اور پنجاب کو ہدایت کریں کہ وہ صوبہ بلوچستان کو بیج فراہم کریں، اس موقع پر اسپیکر قومی اسمبلی نے حکام کو ہدایت کی کہ بلوچستان کو بروقت گندم کا بیج فراہم کیا جائے، اجلاس میں وفاقی وزیر خسرو بختیار نے کہا کہ بجلی کی مد میں 29 ارب کی سبسڈی دی جا رہی ہے، جبکہ وفاقی وزیر سید فخر امام نے کہا کہ 50 ہزار ٹن بیج پنجاب سیڈ کارپوریشن کے پاس ہیں،حکومت کاشتکاروں کو سستا بیج دے گی،گندم کی پیداوار بڑھانے کے لئے اقدامات اٹھا رہے ہیں،خصوصی کمیٹی نے کسانوں کو بجلی کے بلوں میں سبسڈی دینے کی سفارش کر دی، جبکہ اجلاس میں بجلی کے بلوں پر سبسڈی دینے کے لئے قرارداد بھی منظور کرلی۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں