پندرہ سے زائد ن لیگی رہنمائوںنے اپنی قیادت کیخلاف آواز بلند کر دی، پارٹی میں بھونچال آگیا

پشاور (پی این آئی) 15 لیگی رہنماوں نے پارٹی قیادت کے متنازعہ بیانات کے خلاف آواز بلند کر دی، سینئر لیگی نائب صدر کا کہنا ہے کہ پارٹی قیادت سے مطالبہ ہے کہ پاک فوج اور پاکستان کی سالمیت اور بقا کیخلاف بیانات دینے کا سلسلہ بند کیا جائے، اس صورتحال سے بھارت فائدہ اٹھا رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق

ریاستی اداروں کیخلاف مسلسل ہرزہ سرائی کیے جانے کے بعد مسلم لیگ ن اندرونی اختلافات کا شکار ہوگئی ہے۔کچھ روز قبل سینئر لیگی رہنما عبدالقادر بلوچ نے اسی معاملے پر پارٹی قیادت کیخلاف بغاوت کر دی تھی، جبکہ اب مزید لیگی رہنما پارٹی قیادت کیخلاف میدان میں آگئے ہیں۔ ن لیگ خیبرپختوںخواہ کے صوبائی سینئر نائب صدر انتخاب چمکنی بھی پارٹی بیانئے کی مخالفت میں کھل کر سامنے آگئے ہیں۔انتخاب چمکنی نے 15 لیگی رہنماوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کر کے پارٹی قیادت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔انہوں نے کہا کہ پیدائشی مسلم لیگی ہیں، پارٹی میں رہ کر اپنی بات کرینگے، بیانیےمیں ترمیم ہوسکتی ہے۔ انتخاب خان چمکنی نے کہا کہ پارٹی قیادت پاکستان کی سالمیت اوربقا کے خلاف بیانات نہ دے۔ اداروں کے ساتھ کھڑا ہونا ہمارے نظریے کی بنیاد ہے۔ حالیہ بیانیہ پارٹی کے نظریہ کی نفی ہے۔قیادت کا بیانیہ اداروں اور عوام کی شہادتوں کی تذلیل ہے اس کا فائدہ بھارت اٹھا رہا ہے۔پارٹی قیادت اس بات کو سمجھے کہ بے پناہ مسائل میں اداروں کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔ انتخاب چمکنی کے علاوہ ن لیگ خیبرپختونخواہ کےنائب صدر فضل اللہ داؤد زئی، نائب صدر مجیب خان، آرگنائزر عظمت خان، ضلعی صدر ن لیگ ذکااللہ ، ویمن ونگ کی نائب صدر یاسمین بیگم اور ن لیگ ویمن ونگ کی سیکریٹری اطلاعات رابعہ سعید نے بھی پارٹی قیادت کے بیانیے کیخلاف آواز بلند کی ہے۔ یہاں یہ واضح رہے کہ نواز شریف اپنے ایک بیان میں کہہ چکے ہیں کہ جو لیگی رہنما ان کے بیانیے اسے اتفاق نہیں کرتے، وہ پارٹی چھوڑ دیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں