اسلام آباد (پی این آئی) سابق وزیراعظم نواز شریف نے جب سے لندن سے تقاریر کا سلسلہ شروع کیا ہے تب سے ملکی سیاست میں ایک منفرد تبدیلی دیکھنے کو ملی ہے۔نواز شریف انتہائی سخت بیانیہ اپنا رہے ہیں جس میں ان کی بیٹی مریم نواز بھی شانہ بشانہ کھڑی ہیں۔آرمی چیف اور لیگی رہنما محمد زبیر کی ملاقات کے
انکشاف کے بعد لیگی رہنماؤں کے رویے میں بھی سختی آ گئی ہے۔سینئر تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ عمران خان حالیہ صورتحال پر خوش ہیں کیونکہ اپوزیشن اور عسکری قیادت میں اختلافات پیدا ہو گئے ہیں لیکن ساتھ ہی عمران خان نے شکوے بھی کیے ہیں۔اسی حوالے سے سینئر صحافی عارف حمید بھٹی کا کہنا ہے کہ اپوزیشن ہمارے اداروں کے خلاف منجن بیچ رہی ہے لیکن یہ بک نہیں رہا۔لیکن عمران خان بھی کچھ ناراض ہیں۔انہوں نے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ آرمی چیف کو اپوزیشن رہنماؤں سے نہیں ملنا چاہئیے تھا۔سنا ہے نجی محفلوں میں بھی عمران خان ناراضی کا اظہار کر رہے ہیں۔عارف حمید بھٹی نے کہا کہ موجودہ بیانیے کی وجہ سے چند لوگ مسلم لیگ ن سے الگ ہوجائیں گے لیکن پارٹی کا بیانیہ یہی رہے گا بلکہ اس میں روز بروز اضافہ ہوگا اور اتنے سخت الفاظ بولے جائیں گے کہ عام پاکستانی بھی برداشت نہیں کریں گے ، تاہم مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اس وقت ہمارے اہم ملکی اداروں کو دباو میں لانا چاہتے ہیں ، جب کہ وہ اہم ادارے اس وقت حالت جنگ میں ہیں کیوں کہ بھارت نے پاکستان پر بری نگاہیں رکھی ہوئے ہے لیکن وہ ہماری پاک فوج کی وجہ سے کچھ کر نہیں پا رہا۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کو تنہا مت سمجھیں ، اس کے پیچھے اسرائیل ، امریکا اور تین چار دیگر ممالک بھی ہیں جن میں سعودی عرب اور یو اے ای بھی ان کی پشت پر کھڑے ہیں ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں