لاہور (پی این آئی) پنجاب حکومت نے تعلیمی ادارے بند کرنے پر رضامندی ظاہر کر دی۔وفاق میں نومبر کے دوسرے ہفتے سے چھٹیاں دینے کی تجویز زیر غور ہیں۔تفصیلات کے مطابق پاکستان میں کورونا کیسز میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے جب کہ اموات کی شرح میں بھی اضافہ ہوا ہے۔اسی کے پیش نظر حکومت
کی جانب سے اہم فیصلوں متوقع ہیں تاکہ کورونا پر قابو پایا جا سکے۔اسی حوالے سے سٹی 42 کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کورونا کے بڑھتے وار کے سبب پنجاب حکومت نے تعلیمی ادارے بند کرنے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔وفاق نے نومبر میں چھٹیاں دینے کے لیے پنجاب سے مشاورت کی تھی۔وفاق میں نومبر کے دوسرے ہفتے سے چھٹیاں دینے کی تجویز زیر غور ہیں۔سکول، کالجز ، یونیورسٹیز نومبر کے دوسرے ہفتے سے بند کرنے پر مشاورت جاری ہے۔تعلیمی ادارے بند کرنے کے حوالے سے تاحال سرکاری ذرائع سے کچھ نہیں بتایا گیا،وزیر تعلیم کا کہنا ہے کہ سکولز بند کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے سوشل میڈیا پر سکول بند کرنے کی اطلاعات کو جھوٹ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی تک کورونا کے حوالے سے کوئی ایسی رپورٹ نہیں ملی کہ سکولوں کو بند کردیا جائے۔ٹوئٹر پر بیان میں وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ ہم صورتحال کو مکمل طور پر مانیٹر کررہے ہیں،طلباء ،اساتذہ اور سٹاف کی صحت کا بھی مکمل جائزہ لیا جارہا ہے۔صوبہ بھر میں مرحلہ وار کورونا ٹیسٹ بھی کروائے جارہے ہیں ابھی تک کوئی ایسی رپورٹ نہیں آئی جس کی وجہ سے سکولوں کو بند کردیا جائے۔ سکولز بند کرنے کے حوالے سے حکومتی سطح پر بھی ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا۔واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا کیسز میں مسلسل اضافہ جاری ہے۔تعلیمی اداروں میں بھی طلباء اور اساتذہ کورونا وائرس کا شکار ہو گئی ہیں۔سی ای او ایجوکیشن کے مطابق ننکانہ صاحب میں گورنمنٹ گورونانک کالج کی 6 طالبات کورونا کا شکار ہوئی ہیں۔ کورونا کیسز کی تصدیق کے بعد کالج کو 7 روز کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ڈپٹی ڈائریکٹر کالجز، کالج کی 100 طالبات کے سیمپلز لیے گئے ہیں۔علی حیدر ڈوگر، گرلز ایم سی ہائی اسکول کی 5 طالبات بھی کورونا کا شکار ہوئی جس کے بعد اسکول کو 5 روز کے لیے سیل کر دیا گیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں