کوئٹہ (مانیٹرنگ ڈیسک/آن لائن )بلوچستان کے دارالحکومت میں روٹی بھی بلیک میں فروخت ہونے لگے گی، ریستوران مالکان نے روٹی کی قیمت 60 روپے کردی۔تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں گیس کی بندش کے باعث شہریوں کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے، قیمتی اشیاء نے پہلے ہی عوام کی کمر توڑ رکھی تھی اب روٹی کی بلیک میں فروخت نے
عوام کو رلا دیا ہے۔نجی ٹی وی اے آر وائے کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں گیس کی بندش سے گھر میں روٹی بنانا مشکل ہوگیا، اسی موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ریستوران نے روٹی مہنگے داموں بلیک میں خرید و فروخت شروع کردی، ریستورانوں میں آدھی روٹی 30 جبکہ پوری روٹی 60 روپے کی بیچ رہے ہیں۔کوئٹہ میں گزشتہ 12 روز آٹے کی قیمتوں میں کمی کےلیے نان بائی ایسوسی ایشن کی ہڑتال جاری ہے جبکہ ایسوسی ایشن نے آٹے کی قیمتوں میں کمی نہ کرنے کی صورت میں وزیر اعلیٰ ہاوس کے باہر دھرنے کا اعلان کردیا ہے۔نان بائی ایسوسی ایشن کا مطالبہ ہے کہ حکومت آٹا سستہ کرکے 300 گرام والی روٹی 20 روپے میں فروخت کرنے کی اجازت دے کیونکہ 20 روپے میں فروخت ہونے والی 200 گرام کی روٹی خشک اور پاپٹر جیسی ہوجاتی ہے جس پر گاہک ناراض ہوتا ہے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر کوئٹہ اورنگزیب بادینی نے کہا کہ یہ نان بائی ایسوسی ایشن نام نہاد ہے کیونکہ یہ رجسٹرڈ نہیں ہے اور یہ زبردستی غریب تندور والوں سے تندور بند کروا رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ 2015 میں 20 روپے میں 400 گرام کی روٹی فروخٹ ہوتی تھی لیکن نان بائی ایسو ایشن نے آہستہ آہستہ روٹی کی قیمت بڑھا کر 200 گرام کی روٹی 20 روپے میں کردی ۔دوسری جانب ائریکٹریٹ جنرل انڈسٹریز اینڈ کامرس نے تندورمالکان کو روٹی کا ریٹ جاری کردیا کوئٹہ شہر میں تندور مالکان 250گرام کی روٹی 20روپے میں فروخت کرینگے اور تمام تندور مالکان نرخنامہ دکان میں واضح کریگی ڈائریکٹر جنرل انڈسٹریزوڈسٹرکٹ پرائس کنٹرول کمیٹی کے چیئر مین محمد داؤد بازئی کے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہاگیا ہے کہ پرائس کنٹرو ل کمیٹی کی جانب سے 250گرام کی روٹی کیلئے 20روپے ریٹ مقرر کر دیا گیا ہے نوٹیفکیشن کے مطابق تمام تندور مالکان تندور میں پرائس لسٹ واضح کرینگے اور کوئی بھی شخص ریٹ کے بغیر روٹی فروخت نہیں کریگا بلکہ خلاف ورزی پر پرائس کنٹرول اور اینٹی ہارڈنگ کے تحت ان کیخلاف قانونی کارروائی کی جائیگی جبکہ پرائس لسٹ نہ لگانے والوں کے خلاف بھی کارروائی عمل میں لائی جائیگی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں