لاہور (پی این آئی) سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کے بھارتی پائلٹ سے متعلق دئیے گئے بیان نے ایک نیا تنازع کھڑا کر دیا ہے۔ایاز صادق اپنے بیان پر ڈٹے ہوئے ہیں، مسلم لیگ ن نے ایاز صادق کے معاملے کو بھول کر آگے بڑھنے کا مطالبہ کیا ہے۔ مسلم لیگ ن کے رہنما عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ ایاز صادق کا
معاملہ اب ختم ہوچکا ، تماشہ بہت ہوچکا اب وقت ہے کہ اس معاملے سے آگے بڑھا جائے۔اسی حوالے سے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ سینئر صحافی رؤف کلاسرا کا کہنا ہے کہ ایاز صادق دو تین روز تو دباؤ میں رہے لیکن نواز شریف نے انہیں لندن سے کال کر کے تھپکی دی ہے۔نواز شریف نے انہیں کہا ہے کہ اپنی بات سے پیچھے نہ ہٹیں۔مریم نواز کو بھی کہا گیا ہے کہ جا کر ایاز صادق کو سپورٹ کریں۔اس لیے غالب امکان ہے کہ اگلے ایک دو روز میں مریم نواز بھی ان کے گھر جائیں اور انہیں تھپکی دیں گی کہ آپ اپنی بات پر ڈٹے رہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے ایاز صادق کے گھر جانے کے پیچھے بھی نواز شریف کا ہاتھ بتایا جا رہا ہے۔اس سے قبل ایاز صادق کے خلاف مقدمہ درج کرنے یا ان کی قومی اسمبلی کی نشست خالی کرنے کی باتیں ہو رہی تھیں۔اچانک یہ سب باتیں پس پشت چلی گئی ہیں کیونکہ وہ ایک مختلف ایاز صادق کے روپ میں سامنے آئے ہیں۔پارٹی کو خصوصی ہدایات دی گئی ہیں کہ ایاز صادق کو مکمل سپورٹی دینی ہے اور جو بیانیہ انہوں نے چلایا ہے وہی جاری رہے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ ایاز صادق نے عمران خان کو انتخابات میں شکست دی تھی اس لیے وہ بھی اس معاملے پر سختی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔سیاست کے ساتھ ساتھ ذاتی مخالفت کا عنصر بھی شامل نظر آ رہا ہے۔وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایازصادق کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کی درخواستیں ملنے کی تصدیق کردی ، انہوں نے بتایا کہ شہریوں کی طرف سے ن لیگی رہنما کے خلاف آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کی درخواستیں دی گئی ہیں ، لاہور اور اسلام آباد میں دی جانے والی درخواستوں کو قانونی مشاورت کے لیے بھیج دیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں