اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم عمران خان کی طرف سے سربراہان مملکت کو لکھے گئے خط کا متن بہت لاجواب ہے، ان کی پالیسیوں اور دیگر معاملات پر اختلاف اپنی جگہ لیکن جو کام انہوں نے بطور وزیراعظم کیا وہ بہترین ہے،ان خیالات کا اظہار تجزیہ کار اوریا مقبول جان نے کیا۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی
چینل سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے جو خط لکھا اس کو دیکھیں تو اس سے معلوم ہوتا ہے کہ ایسی باتیں وہی شخص لکھ سکتا ہے جس کو مغربی سوسائٹی کی سمجھ ہو، وزیراعظم نے بندوق نہیں چلانی ہوتی ناہی اقوام متحدہ میں ایک ہاتھ میں گرینیڈ پکڑ کر جانا ہوتا ہے، صرف گفتگو ہی دیکھی جاتی ہے کہ وہ کس لیول کی کی جارہی ہے، کیوں کہ وزیراعظم کی طرف سے جو بھی گفتگو کی جاتی ہے وہ اس معاملے پر مہر لگانے کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ فرانس کے وزیر دفاع نے اپنے بیان میں صرف 2 لوگوں کے خلاف بات کی، جن میں ایک ترک صدر طیب اردگان جب کہ دوسرے وزیراعظم پاکستان عمران خان ہیں ، فرانسیسی وزیر دفاع نے کہا کہ یہ دونوں ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت کررہے ہیں، اس بیان سے دیکھ لیں کہ ’جادووہ جو سر چڑھ کر بولے‘۔یاد رہے کہ چند روز قبل وزیراعظم عمران خان نے فرانس میں رسول اللہ ﷺ کے گستاخانہ خاکے آویزاں کرنے کے معاملے کو عالمی سطح پر اٹھانے کا فیصلہ کیا اور گستاخانہ خاکوں کے خلاف مسلم ممالک سربراہان کو باقاعدہ خط لکھ دیا ، وزیراعظم نے مسلم امہ کے سربراہان کو لکھے گئے خط میں کہا کہ ہمیں حضور پاک ﷺ کی شان میں گستاخی کرنے والوں کے خلاف اکٹھے ہو کر کھڑے ہونا ہو گا ، ہمیں اس گستاخی کے خلاف متحد ہو کر آواز بلند کرنا ہو گی ، ہمیں مغرب کو بتانا ہو گا کہ اس گستاخی کی وجہ سے ہم کتنے دکھی ہیں ، بتایا گیا ہے کہ عمران خان نے مسلمان ممالک کے سربراہان کو الگ الگ خطوط لکھے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں