کورونا وباء کے پھیلاؤ میں اضافہ،60کے قریب تعلیمی ادارے بند کرنے کافیصلہ ، مزید کتنے کیسز سامنےآگئے ؟

اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی دارلحکومت میں کورونا وباء کے پھیلاؤ میں اضافہ ہوگیا، شہر میں مثبت کیسز کی شرح 2.5 سے 4 فیصد تک پہنچ گئی،گزشتہ 24 گھنٹوں میں 4271 کورونا ٹیسٹ کیے گئے، جن میں 152 افراد میں کورونا کی تصدیق ہوئی ہے، شہر میں 60 کے قریب تعلیمی اداروں کو سیل کیا جا چکا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ضیغم ضیاء کا کہنا ہے کہ اسلام آباد شہر میں مثبت کیسز کی شرح 2.5 سے 4 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔گزشتہ 24 گھنٹوں میں 4271 کورونا ٹیسٹ کیے گئے، جن میں 152افراد کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 60کے قریب تعلیمی اداروں کو کورونا کے باعث سیل کیا گیا۔ان تعلیمی اداروں کو رینڈم سیمپلنگ او ر ڈس انفیکشن کے بعد کھولا جائے گا۔اسی طرح جڑواں شہر راولپنڈی کے ڈی ایچ او ڈاکٹر احسان نے کہا کہ راولپنڈی میں کورونا کیسز بڑھنے کے باعث 15 مقامات پر اسمارٹ لاک ڈاؤن کیا گیا ہے۔24 گھنٹوں میں 600 سے زائد کورونا ٹیسٹ کیے گئے۔اس میں 132افراد کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔اسی طرح چوبیس گھنٹوں میں کورونا سے 4 افراد انتقال کرگئے۔کورونا کی دوسری لہر کے تحت پنجاب بھر کے اسکولوں میں بھی کورونا کیسز کی بڑھتی تعداد اور پھیلاؤ کو جاننے کیلئے یومیہ بنیادوں پر رینڈم سپیملنگ کی جا رہی ہے۔ رینڈم سیمپلنگ میں دیکھا گیا ہے کہ سکولوں میں کورونا کیسز کی تعداد میں تھوڑا سا اضافہ ہوا ہے۔لیکن فی الحال صورتحال خطرناک نہیں ہے۔ وزیرتعلیم پنجاب کا کہنا ہے کہ اس ساری صورتحال کا روزانہ کی بنیاد پر تجزیہ بھی کیا جاتا ہے۔ اس صورتحال کے پیش نظر ابھی اسکولوں کو بند کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ اسی طرح حکومت نے کورونا وائرس کی دوسری لہر کی شدت کو کنٹرول کرنے اور پھیلاؤ روکنے کیلئے ماسک کو لازمی کردیا ہے۔ جبکہ این سی اوسی نے تمام صوبوں اور مقامی حکومتوں کو ہدایت کی ہے کہ کاروباری مقامات پر ایس اوپیز پر سختی سے عملدرآمد کروایا جائے، کاروباری سرگرمیوں کے اوقات کار بھی تبدیل کردیے گئے ہیں۔آج کے کورونا اعدادوشمار دیکھے جائیں تو نیشنل کمانڈ اینڈآپریشن سنٹر کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے 977 مریضوں کے ٹیسٹ مثبت آئے اور 17 افراد اس وائرس سے جاں بحق ہوئے جن میں سے 16 افراد ہسپتالوں میں اور ایک مریض گھر میں قرنطینہ کے دوران جاں بحق ہوا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close