لاہور (پی این آئی) سینئر صحافی نے کہا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن کی تحریک کیلئے نومبر کا آخری ہفتہ فیصلہ کن ہوگا، نومبر میں اپوزیشن اپنی تحریک کومزید تقویت دے گی، ہمارے اداروں کے پاس اطلاعات ہیں کہ لندن میں امریکا اوردو بردار ممالک کے سفیر بہت متحرک ہیں، نوازشریف نے اسٹیبشلمنٹ کو مذاکرات کی
میز پر لانے کیلئے پی ڈی ایم کومزید ہدایات جاری کی ہیں۔انہوں نے اپنے تبصرے میں کہا کہ اپوزیشن والے کہتے ہیں ہمارے پاس اور بھی راز ہیں جو بند کمروں کے اجلاس ہوتے تھے، اگر ہمیں تنگ کیا تو پھر بہت سے راز افشاں کردیں گے، یہ باتیں بڑی خطرناک ہیں، ان کیمرہ بریفنگ میں صحافی ، سیاستدان بھی جاتے ہیں، بہت ساری چیزیں شیئر کی جاتی ہیں۔27فروری سے پہلے اور بعد میں بھی بڑی بریفنگ ہوئی ہیں۔مسلم لیگ نواز کے چند لوگوں نے جو چیزیں باہر نکالیں وہی چیزیں بھارت بیان کررہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ایاز صادق اب میدان میں آگئے ہیں، انہوں نے کہا مجھے کوئی پریشانی نہیں ہے، فیصلہ یہ کیا گیا ہے کہ ریاست میں ہمارے خلاف کچھ نہیں ہورہا ہے، ہمارے کارکن بہت متحرک ہیں ، کارکنان کو یہ چیزیں بیانیہ پسند آیا ہے، لیکن اس میں ریاستی اداروں کی کمزوری تصور کی جارہی ہے۔ ان کی کچھ ریٹائرڈ لوگوں سے ملاقاتیں اور رابطے ہیں، اس کو کیش کروا رہے ہیں، ان ملاقاتوں میں واقعی ان کو فوج میں پذیرائی مل رہی ہے۔لیکن اس کے برعکس فوج کے اندر شدید غصہ پایا جارہا ہے۔ نومبر میں الزام تراشی کی مہم کو مزید تقویت دی جائے گی، یہ مہینہ بڑا اہم ہے، ریاستی اداروں کو یا پھر اپوزیشن کو جو کچھ ملنے کا فیصلہ ہونا ہے، وہ نومبر کے آخری ہفتے میں فیصلہ ہونا ہے۔ ہمارے اداروں کے پاس اطلاعات موجود ہیں اسلام آباد میں کافی محتاط رویہ اختیار کیا گیا ہے، لیکن لندن میں دو بردار ممالک کے سفیر بہت ایکٹو ہیں، ان کے ساتھ امریکا کے سفیر بھی بڑے متحرک ہیں۔نوازشریف باقاعدہ طور پر تمام ہدایات دے رہے ہیں، نوازشریف نے ٹاسک دیا ہے کہ اس پریشر کو مزید آگے لے کر جانا ہے۔ تاکہ اسٹیبشلمنٹ کو مذاکرات کی میز پر لایا جاسکے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں