لاہور(پی این آئی) تحریک انصاف نے اپوزیشن کے جلسوں کا عوامی طاقت سے مقابلہ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، پی ٹی آئی اپنا پہلا جلسہ7 نومبر کو کر ے گی، جلسے میں وزیر اعظم عمران خان بھی شرکت کریں گے۔ ذرائع پی ٹی آئی کے مطابق تحریک انصاف نے پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم پر گیارہ جماعتوں کی حکومت مخالف
تحریک کا بھرپور جواب دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔حکمران جماعت اپوزیشن کو عوامی جلسے کرکے جواب دے گی۔ وزیراعظم کی منظوری کے بعد پہلا جلسہ پنجاب کے شہر اور معاون خصوصی ندیم افضل چن کے انتخابی حلقے حافظ آباد میں کیا جائے گا۔وزیراعظم عمران خان جلسے سے خطاب کریں گے۔ وزیراعظم عمران خان یونیورسٹی آف حافظ آبادکا سنگ بنیاد رکھیں گے اور حافظ آباد میں ہسپتال کا اعلان بھی کریں گے۔یاد رہے حکمران جماعت کے حامی سینئر تجزیہ کاروں کی بھی رائے تھی کہ اپوزیشن کی تحریک کیخلاف عمران خان کو خود لوگوں میں جانا چاہیے۔عمران خان ترجمانوں کے اجلاسوں کی بجائے عوام میں جاکر لوگوں کو ان کا ماضی یاد دلائیں ۔دوسری جانب حکومت کے خلاف اپوزیشن کی پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم پر احتجاجی تحریک جاری ہے لیکن اب اپوزیشن جماعتیں انفرادی سطح پر احتجاج کریں گی۔ اپوزیشن نے اس تحریک کے ذریعے حکومت کیخلاف لوگوں کو متحرک کرنے اور مہنگائی کیخلاف آواز بلند کرنے پر لوگوں کو آگاہ کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔آئندہ تمام چھوٹے بڑے شہروں میں بھی جلسے جلوس اور ریلیاں شروع کی جاسکتی ہیں۔ اسی طرح مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے دسمبر میں لاہور کا جلسہ حکومت کیخلاف آخری معرکہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر لاہوریے شریک ہوئے تو لانگ مارچ کی ضرورت ہو گی اور نہ گرتی دیوار کو آخری دھکا دینے کی ضرورت ہو گی۔ پوری ریاست کی قوت نوازشریف کے پیچھے لگا دی گئی لیکن پھر بھی اکٹھے بیٹھے لرز رہے ہیں۔پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں’’ووٹ کو عزت دو پاسبان ‘‘بننے والے پی پی 147 کے کارکنان کے وفد سے گفتگو میں مریم نواز نے کہا کہ جس دہشتگردی کو محنت سے ختم کیا گیا وہ دوبارہ شروع ہو گئی ہے ،ملک کو نالائقی اور ووٹ چوری کے تحفے سے ہمیشہ کیلئے نجات دلانے کا وقت آ گیاہے، میدان میں اترنے کا وقت آ گیاہے ،12 یا 13 دسمبر کو لاہور میں آخری جلسہ ہوگا ،پی ڈی ایم کو پتہ ہے لاہور کا جلسہ فیصلہ کن ہوگا ،لاہور کا جلسہ آخری معرکہ ہوگا ،اگر لاہوریے شریک ہوئے تو لانگ مارچ اور نہ گرتی ہوئی دیوار کو آخری دھکے کی ضرورت ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں