موجودہ حکومت کا جانا طے پا گیا، تاریخ بھی بتا دی گئی

غذر/اسلام آباد (پی این آئی) چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے عوام انتخابات 2020میں کٹھ پتلی پارٹی کو شکست دیں گے اور ہم پاکستان میں کٹھ پتلی حکومت کو جنوری 2021میں گھر بھیجیں گے۔ انہوں نے ضلع غذر کی تحصیل گاھکوج میں ہفتہ کے روز خطاب کیا۔ اس موقع پر

سابق گورن جی بی قمر زمان کائرہ، سینیٹر کریم خواجہ، سید جمال شاہ، امجد حسین ایڈووکیٹ اور ڈاکٹر علیم ارشد بھی موجود تھے۔چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے شہید لالک جان نشان حیدر اور دیگر اکتیس بہادری کا تمغہ حاصل کرنے والوں کو خرج عقیدت پیش کیا جنہوں نے ملک کے لئے اپنی جان نچھاور کر دی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی ہی وہ واحد پارٹی ہے جس نے جی بی کے عوام کی خدمت کی ہے۔شہید ذوالفقار علی بھٹو نے ایف سی آر کا خاتمہ کیا اور شہید بینظیر بھٹو نے جی بی میں جمہوریت اور انتخابات کو متعارف کروایا۔صدر آصف علی زرداری نے جی بی کو شناخت دی، پہلا گورنر اور وزیراعلی دیا اور اب جو حقوق باقی ہیں وہ بھی پیپلزپارٹی ہی جی بی کے عوام کو دلوائے گی۔ پیپلزپارٹی جی بی کو الگ صوبہ حقوق حاکمیت اور حقوق ملکیت دلوانے کے ساتھ ساتھ پاکستان کے وزیراعظم کو منتخب کرنے کا حق بھی دلوائے گی۔ چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ جی بی کو صوبہ بنانا، حق حاکمیت اور حق ملکیت دلوانا اور پاکستان کے وزیراعظم کو منتخب کرنے کا حق دلوانا پارٹی کے 2018کے انتخابات کے منشور میں شامل ہے۔اسی منشور میں جی بی کے لئے مزید فنڈز کی فراہمی کا مطالبہ بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب وہ لوگ بھی پیپلزپارٹی جیالوں اور جی بی کے عوام کے پیج پر آگئے ہیں جن کا تعلق نیشنل سکیورٹی سے ہے۔ اب کٹھ پتلی اور اشارے پر چلنے والی پارٹیاں بھی یہ مطالبات کر رہی ہیں۔ جی بی کے عوام کو ان کے تمام حقوق اب تک صرف پیپلزپارٹی نے دلوائے ہیں اور یہ حقوق بھی پیپلزپارٹی ہی دلوائے گی۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت کی کابینہ نے جی بی صوبے کے مطالبے کو مسترد کر دیا تھا اور اس مطالبے کے خلاف سپریم کورٹ میں نظرثانی اپیل دائر کر دی تھی۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ کابینہ کے فیصلے اور نظرثانی کی اپیل کو فوری طور پر واپس لے۔ عمران خان نے گزشتہ دو سالوں میں پاکستان کو تباہ کر دیا ہے اور عمران خان کی تبدیلی پاکستان کی تباہی تھی۔آج پاکستان میں ہر طبقہ عمران خان کی پالیسیوں کے خلاف سراپا احتجاج ہے۔ عمران خان ملک میں غربت، بھوک، مہنگائی اور بیروزگاری لے کر آیا ہے جبکہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے لئے عوام کا یہ نعرہ تھا کہ “بینظیر آئے گی، روزگار لائے گی” کیونکہ پیپلزپارٹی ہمیشہ عوام کے لئے خوشحالی لاتی ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وہ پیپلزپارٹی حکومت 2008 سے 2013میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 150فیصد اضافہ کیا تھا جبکہ دہشتگردی کے خلاف لڑنے والے فوجیوں کے لئے 175فیصد اضافہ کیا تھا اور پنشنز میں 100فیصد اضافہ کیاتھا۔گزشتہ سال وفاقی حکومت اور دیگر صوبوں کی حکومتوں نے تنخواہوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا جبکہ سندھ حکومت نے

تنخواہوں اور پنشنز میں اضافہ کیا تھا۔ پیپلز پارٹی غریبوں کو سبسیڈی دیتی ہے جبکہ عمران خان امیروں اور اپنے دوستوں کے لئے ایمنسٹی متعارف کرواتا ہے۔ اب عمران خان چاہتا ہے کہ ٹورزم ڈیپارٹمنٹ کو بھی اپنے دوستوں کو دے دے اور نجکاری کر دے لیکن جی بی کے عوام ایسا نہیں ہونے دیں گے کیونکہ ٹورزم ڈیپارٹمنٹ جی بی کے لئے روزگار فراہم کرتا ہے جبکہ عمران خان عوام کو ملازمتوں سے نکالتا ہے، جیسا کہ عمران خان نے ریڈیو پاکستان کے ملازمین کو بیروزگار کر دیا ہے۔چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ اب وفاقی حکومت کو بھی جی بی کا خیال آگیا ہے اور ایک وفاقی وزیر یہاں پہنچ گیا ہے جبکہ ایک اور شخص جی بی آرہا ہے جی بی کے عوام اس شخص سے پوچھنے کا یہ حق رکھتے ہیں کہ اس نے اب تک جی بی کے عوام کے لئے کیا کیا ہی انہوں نے کہا کہ یہ حکومتی عہدیدار یہاں ووٹ خریدنے آرہے ہیں لیکن انہیں یہ علم نہیں کہ جی بی کے عوام کے غیرتمند عوام ہیں اور بکنے والے نہیں۔انہوں نے عوام سے کہا کہ 15نومبر کو گھروں سے باہر نکلیں اور پیپلزپارٹی کو ووٹ دیں کیونکہ یہ جی بی کے مستقبل کا سوال ہے۔ یہ وہ دن ہے جب آپ کو اپنا صوبہ ملے گا، این ایف سی میں پورا حصہ ملے گا اور آپ کا حق حاکمیت اور حق ملکیت تسلیم کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ عوام انہیں ضلع غذر کی تینوں نشستوں پر پارٹی امیدواروں کو کامیاب بنائیں۔ انہوں نے گاھکوج کے عوام سے کہا کہ وہ 15نومبر کو پارٹی کے امیدوار ڈاکٹر علی محمد کو ووٹ دیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں