ہم نے ابھی نندن کو کس کے کہنے پر چھوڑا؟ ایاز صادق کے بیان پر اسد عمر کا ردِ عمل آگیا

لاہور (پی این آئی) وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ ابھی نندن کو اس لیے چھوڑا ہے کہ ہم امن پسند قوم ہیں، ہمیں کوئی دھمکی نہیں ملی تھی۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شیئر ایک ویڈیو پیغام میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر نے کہا ہے کہ ابھی نندن کو کسی دباؤ یا دھکمی کی وجہ سے آزاد نہیں کیا

تھا، وہ ایک امن کا پیغام دینے کی کوشش تھی کہ پاکستان خطے میں امن چاہتا ہے ۔پاکستان کے اس اقدام کو دنیا بھر میں سراہا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ ابھی نندن کا جب معاملہ ہوا تو اعلیٰ سطح کی میٹنگ میں پچاس سے زائد لوگ بیٹھے تھے، لیکن ایک سال بعد سردار ایاز صادق نے یہ بات کہی، وہاں موجود کسی اور شخص نے یہ بات کیوں نہ سنی، ابھی نندن کو پاکستان بھیج کر نریندرمودی نے ساری دنیا کے سامنے منہ کی کھائی تھی، مودی کے بعد اس کے نظریات پاکستان میں ترویج دینے والے ملک دشمن عناصر کو بھی منہ کی کھانی پڑے گی۔ویڈیو پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے پاس اپنا دفاع کرنے کا حوصلہ ہے، پاکستان امن پر یقین رکھتاہے اور اسی لیے ہم نے خود بغیر کسی مطالبے کے ابھی نندن کو چھوڑا، ہمارے ادارے ہر وقت ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑے ہیں ۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کا بیان؟ یہ حکومت نہیں ریاست کے خلاف ہے۔ مریم صفدر کے نام پر مادر ملت کے نعرے لگائے گئے، یہ کیا ہو رہا ہے نہ یہ قوم برداشت کرے گی نہ ہم پاکستان میں شر پھیلانے کی ہر کوشش ناکام بنا دیں گے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف نے فوج پر بھی تنقید کی فوج کو نشانہ بنایا۔ کراچی میں انتہائی شرمناک مناظر دیکھے ، قائد اعظم کے مزار کا جنگلہ پھلانگ کر سیا سی نعرے لگائے گئے۔مسلم لیگ کے لیڈر کراچی مزار قائد پر تماشا دیکھتے رہے۔ محمو د اچکزئی نے کہاکہ اردو ہماری زبان ہی نہیں ،قومی زبان کو کہا گیا کہ یہ ہما ری زبان ہی نہیں۔ محمو د اچکزئی نے اردو پر وار کر دیا۔ اویس نورانی نے الگ بلوچستان کا مطالبہ کیا ۔ یہ سب ملک دشمن پراپیگنڈے پر چل رہے ہیں ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close